الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
مثال۱: مشقت، باعثِ سہولت ہوتی ہے، مثلاً کسی مصلّی کے لئے قیام، باعثِ مشقت ہو تو شرعاً اسے بیٹھ کر نماز پڑھنے کی اجازت ہوگی۔مثال۲: عارضی منعِ حمل کی تدابیر اور ادویہ کا استعمال عام حالت میں جائز نہیں ہے، مگر جب عورت بہت کمزور ہو ، ماہر اطباء کی رائے میں وہ حمل کی متحمل نہیں ہوسکتی، او رحمل ہونے سے اسے شدید ضرر لاحق ہونے کا قوی اندیشہ ہو، نیز ماہر اطباء کی رائے میں عورت کو ولادت کی صورت میں ناقابلِ برداشت تکلیفوں اور ضرر میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہو، توان صورتوں میں عارضی منعِ حمل کی تدابیر اور ادویہ کے استعمال کی گنجائش ہوگی۔ (نئے مسائل اور فقہ اکیڈمی کے فیصلے:ص۱۵۸، ایفا پبلیکیشنز، القواعد الکلیۃ والضوابط الفقہیۃ:ص۱۹۹)مثال۳: اگر محرم کو کسی بیماری کے سبب سر یا بدن کے کسی دوسرے حصہ کے بال منڈانے کی مجبوری ہو ، یا سر میں جُوویں پیدا ہوکر تکلیف دے رہی ہوں ، تو ایسی صورت میں بال منڈانا بقدر ضرورت جائز ہے، مگر اس کا فدیہ اور بدلہ یہ ہے کہ روزے رکھے، یا صدقہ دے یا قربانی کرے۔فائدہ: قربانی کے لیے تو حدودِ حرم کی جگہ متعین ہے، روزے اور صدقہ کے لیے کوئی جگہ متعین نہیں ، ہر جگہ ادا کرسکتا ہے، قرآن کے الفاظ میں صیام کا کوئی عدد اور صدقہ کی کوئی مقدار مذکور نہیں ہے ، مگر حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت کعب بن عجرہؓ صحابی کی ایسی ہی حالت میں یہ فرمایا کہ تین روزے رکھیں، یا چھ مسکینوں کو آدھا صاع گندم کا بطور صدقہ دیدیں۔(صحیح بخاری) (معارف القرآن:۱/۴۸۱، ۴۸۲، سورۂ بقرہ ، ۱۹۶)مثال۴: اگر کسی عورت کو جسم کے اندرونی حصہ میں کوئی ایسی بیماری لاحق ہوکہ طبیب یا ڈاکٹر کو بتائے بغیر چارۂ کار ہی نہیں ہے، تواب اس صورت میں اس ڈاکٹر یا طبیب کے لیے بقدرِ ضرورت مریضہ کے سترکو دیکھنا جائز ہوگا۔ (القواعد الکلیۃ والضوابط الفقہیۃ:ص۲۱۳)