ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
امراض کی تدابیراختیار کرتاہے ایسے ہی اس طریق میں خاص تدابیر ہیں ان ہی تدابیر کانام مستقل فن ہوجانے کی وجہ سے تصوف رکھ دیا ہےیہ تدابیر اس مقصود کےمعین ہیں توان میں بدعت کی کونسی بات ہوئی مگرہرحال میں یہ سب کچھ موقوف ہے ارادہ پرمگر لوگ اردہ ہی نہیں کرتے محض تمنا کرتے ہیں اگر ارادہ کریں سخت سے سخت کام آسان ہوجائے اور بے ارادہ آسان سے آسان کام سخت ہوجاتاہے ہمارے خاندان کی ایک عورت کی حکایت کہ ان کو آنکھ کھلنے کے وقت شب کو پیاس لگی خاوند سےکہا کہ پیاس گیا لگ رہی ہے خاوند نے کہا کہ اٹھ کرپانی پی لومگر کم ہمتی سے نہیں اٹھی خاوند تھے ظریف کچھ دیر کے بعد کہا کہ مجھ کو بھی پیاس لگ گئی پانی پلادو عورتوں کو شوہرکی راحت ضاص خیال ہوتا ہے اس لئے اٹھ کرپانی لائی خاوند نےکہا کہ مجھ کو پیاس نہیں بہانہ سے منگایا ہے تم پیلو تب سمجھی اب دیکھ لیجئے اپنے لئے پیاس لگنے پر پانی پینے کا ارادہ نہ تھا اٹھنا مشکل ہوگیا اور خاوند کیلئے ارادہ کیا تو آسان ہوگیا حق تعالیٰ ارادہ کے متعلق فرماتے ہیں من ارادالاخرۃ وسعی ٰ لھا سعیھا فاولئک وھو مومن کان سعیھم مشکورا اور تمنا کے متعلق فرماتے ہیں ام للانسطن ماتمنی تمنا کے متعلق یہ فرمایا اورارادہ کے متعلق یہ فرمایا جب انسان ارادہ کرتا ہے سخت سے محنت اور مشکل سے مشکل کام سہل ہوجاتا ہے اوردرمیان کے تمام حائل اورموانع خود بخود دور ہوتے چلے جاتے ہیں بھر اس کام کے ہرجز ومیں اردہ کی ضرورت نہیں رہتی جیسے کوئی شخص بازار جانے کا ارادہ کرے تواول مرتبہ تو پہلاقد م اٹھا نے پر ارادہ کی ضرورت ہوگی پھرآخرتک ارادہ کی ضرورت نہیں رہتی وہی پہلا ارادہ ممتد ہوتا چلاجاتا ہے ورنہ اگر ہرقدم پرمستقل ارادہ کرے توصبح سے شام تک بھی بازار کا راستہ طے نہ کرسکے خلاصہ یہ ہے کہ کام شروع کردینا شایئے اوریہ دیکھنا چاہئے کہ کچھ حاصل بھی ہوا یا نہیں جیسے چکی پیسنے والی عورت اگرچکی کے ہرپھیرپر یہ دیکھے کہ کس قدر پس چکا تو بس آٹا پس چکا اس کی صورت تویہ ہی ہے کہ غلہ ڈال لے جائے اورچکی کوگھمائے جائے جب صبح کو دیکھی گی تو چکی کا گرنڈ یعنی مخزن آٹے سے بھراپائے گی غرض کام کرنا چاہئے اوراس پرآمادہ رہنا چایئے کہ چاہے کچھ نفع ہویا نہ ہواورعمل بھی خواہ بھی ہواوکبھی نہ ہو اس کی طرف نظرہی نہ کرے کام شروع کردے اور ایک اوربات کام کی اس وقت ذہن میں آئی وہ یہ کہ ماضی کی کوتاہی کو بھلادیناچاہئے یہ بھی ایک بہت بڑی غلطی ہے کہ ماضی پرمستقل کو قیاس