ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
گربہ میروسگ وزیروموش رادیوان کنند ایں چنیں ارکان دولت ملک راویراں کنند ( بلی کو صدر، کتے کو وزیراعظم ، چوہے کو وزیرمملکت بنادیں تو ایسے ارکان دولت توملک کو ویران ہی کریں گے ۔ 12) برکت تدابیر منصوبہ پرعمل کرنے سے میسرہوسکتی ہے اور یہ ہڑتال اور جلوس یہ سب یورپ ہی سے سبق حاصل کیا ہے یہ سب انہیں ک تدابیر ہیں جن کے خلاف تم جدوجہد کررہے ہو ان تدابیر کی جوتم نے اختیار کررکھی ہیں اس سے زیادہ وقعت نہیں جیسے ایک گاوں میں ایک بوجھ بجکڑرہتا ہے اس گاؤں کا ایک آدمی کھجورکے درخت پرکھجوریں کھانے چڑھ گیا وہاں پہنچ کر زمین کو دیکھا توبڑی دورنظر آئی گھبراہٹ میں اترنا مشکل پڑگیا تمام گاؤں جمع ہوگیا مگریہ کسی کی سمجھ میں نہ آیا کہ اس کو اتاریں کس طرح ، آخریہ طے ہوا کہ بوجھ بجکڑکو بلاؤ آیا درخت کے قریب کھڑے ہوکر اوپر نیچے دیکھا اور بہت غور اورفکر کے بعد کے سوچ سمجھ کرکہا کہ سمجھ کرکہا کہ سمجھ میں آگیا رسے لاؤ رسے آئے کہا کہ ان میں پھندا لگا کر اوپر پھینکوتا کہ اس کے پاس تک پہنچ جائے اس سے کہاں کہ تو پکڑلینا غرض کہ رسا پھینکا گیا اس نے ڈال لیا اب لوگوں سے کہا کہ لگاؤ جھٹکا مزا حا فرمایا کہ جھٹکا ہوتا ہی ہے ناجائز لوگوں نے جھٹکا لگایا وہ شخص درخت سے زمین پرآکر پڑا ہڈی پسلی ٹوٹ گئیں دماغ پھٹ کر بھیجا الگ جاپڑا ختم ہوگیا لوگوں نے کہا کہ یہ کیا کیا یہ تو مرگیا تو بوجھ بجکڑکہتے ہیں کہ مرگیا سسرااپنی موت مرااس کی قسمت میں ے تو ہزاروں آدمی اسی تدبیر سے رسے کے بذریعہ کنواں سے نکلوائے ہیں کنویں سے نکلوالینے پر قیاس کیا کھجورکے درخت پرسے اتروانے کو یہی حقیقت آج کل کے ان عقلاء اور لیڈروں کے قیاسیات اور تدابیر کی ہے یہ بھی عقل اور فہم میں اس بوجھ بجکڑسے کم نہیں بلکہ چار قدم اور آگے بڑھے ہوئے ہیں پھر اس پر ناز ہے دعوی ہے کہ ہم اہل عقل اوراہل فہم ہیں میں تو کہا کرتا ہوں کہ یہ آج کل کے اہل عقل اہل اکل ہیں عاقل نہیں آکل ہیں معلوم بھی ہے کہ ایک تدبیر ایک کیلئے نافع اور مفید ہے اور ایک کے لئے وہی مضر جیسے بوجھ بجکڑکی تدبیر ایک کیلئے تو مفید تھی کہ رسے کے ذریعے کنوئیں سے نکلوالیا اور دوسرے کیلئے مضر کھجور کے درخت سے رسے کے ذریعہ اتروایا ، ایک کے لیے مفید اس لئے ہوئی کہ کنویں میں تھا پستی سے بلندی کی طرف آگیا اور دوسرے کے لیے مضر اس لئے ہوئی کہ بلندی سے پستی کی طرف آیا جس کا نتیجہ ہلاکت ہو توان تدابیر غیرمنصوص