ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
|
کھڑے ہوئے تھے میں نے کہا کہ جی ہاں کھڑے ہوئے تھے یہ بھی معلوم ہے اور ایک بات اور بھی معلوم ہےجو آپ کو معلوم نہیں وہ یہ کہ بیٹھ بھی گئے تھے آخری فعل حجت ہوا کرتا ہے تو منسوخ پرعمل کرو اور ہم ناسخ پرعمل کریں اب یہ بتلاؤ کہ مسنو خ پرعمل کرنے والا اپنے بزرگوں کامتبع کہلائے گا یا ناسخ پرعمل کرنے والا اوروہ منسوخ پرعمل کرنیوالے تم ہو یا ہم یہ سن کررہ گئے اس وقت لوگوں کی عجیب ہی حالت تھی ایسا معلوم ہوتا تھا کہ جیسے کوئی نشہ پی کر بے خبراورمدحوش ہوجاتا ہےکہ کسی بات کی خبر ہی نہیں رہتی یہ حالت تھی نہ حدود کی رعایت نہ اصول ک پرواہ دین اور شعائر دین کی طرف مطلق توجہ ہی نہ تھی بس ایک ہی بات کے ہوش تھے کہ جوگاندھی کی زبان سے نکل جاتا اس کو قرآن وحدیث سے ثابت کرنے اور لوگوں سے عمل کرانے پرتمام اپنی قوت صرف کردینا اپنی فلاخ اور بہبود کا باعث سمجھتے تھے یہاں تک خیالات فاسدہ کا غلبہ ہوچکا تھا کہ ایک وعظ کا جلسہ سہارنپورمیں ہوا اس جلسہ میں ایک مقرر نے بیان کیا کہ بعض لوگ کہتے یا کہ اگرسورج مل گیا تو ہندو مسجدوں میں اذان نہ ہونے دیں گے توکیا بلااذان کے نماز نہیں ہوسکتی یا کہتے ہیں کہ گائے کی قربانی نہ ہونے دیں گے توکیا بکرے کی قربانی نہیں ہوسکتی کیا گائےکی قربانی واجب ہے ، یہ مسلمان ہیں اور مسلمانوں کے راہبر اورمقتدا بنے ہوئے ہیں مسلمانوں کی باگ ایسے راہزنوں کے ہاتھ میں ہے ایسے بددین بدفہم لوگ مسلمانوں کے جہاز کے ناخدا بنے ہوئے ہیں اس مقررکے بیان میں ایک اور بات رہ گئی اگر اس کو بھی بیان کردیتاتو پھر کوئی جھگڑا ہی نہ رہتا وہ یہ کہ اگرایمان اور اسلام پرہندوؤں نے نہ رہنے دیا تو کیا بدوں اسلام اور ایمان کے ساتھ زندہ نہ رہیں گے یہی وہ لوگ ہیں جو اسلام کے دوست نما دشمن ہیں اس بدفہم سے کوئی پوچھتا کہ جب شعائر اسلام کے چھوڑدینے کو گورا کرنے کی مسلمانوں کو تعلیم کررہا ہے توپھر انگریزوں ہی میں جاکر جذ ب ہوجا عیسائیت ہی قبول کرلے انکی تو حکومت بنی بنائی ہے ہندوں کی حکومت کیلئے تو بڑی جدوجہد کی ضرورت ہے پھر کامیابی بھی محتمل اجی اسلام اور شعائر اسلام کو چھوڑنا ہی ہے تو اس میں کیا انگریزاور کیا ہندو بلکہ تیری محبوبہ دنیا ہندوں سے زیادہ انگریزوں کے پاس ہے بدفہم سمجھتے ہیں کہ تدابیرے سے کام چل سکتا ہے میں کہتا ہوں کہ نرمی تدبیروں سے کام نہیں چل سکتا ہے تائید حق سے اور وہ موقوف ہے طلعت اور فرمانبرداری پرباغیوں ، سرکشوں اور نافرمانو ں کے ساتھ تائید حق نہیں ہو ا کرتی یہ ہی وجہ ہے کہ اسوقت کسی کام میں بھی برکت نصیب نہ ہوئی اور جہاں ایسے ایسے راہبر اور پیشوا ہوں گے یہ ہی نتیجہ ہوگا کسی نے خوب کہا ہے