ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
پھرتوڑدی ہو۔ اور پھر توبہ کرلو۔ تب بھی قبول ہے )۔ جوبندے کے لیے مشکل ہے وہ خدا کے لیے آسان ہے ایسی ذات سے کون مایوس ہوسکتا ہے اسی کوفرماتے ہیں تو مگو مار ابداں شہ بار نیست ٭ باکریماں کارہا دشوار نیست ( تو یہ مت کہ کہ ہماری رسائی اس دوبار تک نہیں ہے کیونکہ کریموں کیلئے کوئی کام مشکل نہیں ہے وہ اپنے کرم سے تم کو خود اپنی طرف کھینچ لیں گے ۔ 12) رحمت حق ہروقت اپنے بندوں کے لئے بخشش کا بہانہ ڈھونڈتی ہے یحیی بن اکثم جوامام بخاری رحمتہ اللہ علیہ کے شیخ بھی ہیں ان وفات کے بعد کسی نے ان کو خواب میں دیکھا پوچھا حق تعالٰی کے ساتھ کیا معاملہ ہوا فرمایا مجھ کو حاضر کرکے ارشاد ہوا کہ ارے بڑے بڑے بوڑھے تونے فلاں عمل کیا فلاں معاملہ کیا اس کا کیا جواب ہے میں خاموش رہا ارشاد ہوا کہ بولتا کیوں نہیں میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کیا جواب دوں سوچ رہاہوں ارشاد ہوا کہ کیا سوچ رہا ہے میں نے عرض کیا میں نے حدیث کی ورایت کی ہے ان اللہ یستحی من ذی الشیبۃ المسلم کہ حق تعالٰ بوڑھے مسلمان سے شرماتے ہیں لیکن یہاں اس کا عکس دیکھ رہا ہوں اب حیران ہوں اگر حدیث صحیح ہے تو یہ کیا قصہ ہے ارشاد ہوا کہ حدیث صحیح ہے جاؤ اعمال سے قطع نظر کرکے آج صرف پڑھاپے پررحم کرکے بخشش کئے دیتے ہیں شیخ سعدی علیہ الرحمتہ فرماتے ہیں ولم مید ہدوقت وقت ایں امید ٭ کہ حق شرم داروز موئے سفید ( میرا دل ہروقت یہ امید رکھتا ہے کہ حق تعالیٰ بوڑھے آدمی کا لحاظ فرماتے ہیں ۔ 12) اورایک حکایت ہے ایک نوجوان کی اگر ظاہر نظر سے دیکھا جائے توایک مسخرہ پن سا معلوم ہوتا ہے مگرواقع میں منشا اس کا خشیت تھا اس شخص کو اپنے اعمال بد کی وجہ سے خوف تھا جب انتقال ہونے لگا تو اپنے ایک دوست کو وصیت کی کہ غسل کے بعد میری داڑھی پرتھوڑا سا آٹا مل دینا چنانچہ ایسا ہی کیا گیا کسی نے خواب میں دیکھا پوچھا اس نے بیان کیا کہ نکیرین نے حق تعالٰ کے حکم سے یہ سوال بھی کیا کہ ایسی وصیت کی کیا وجہ تھی عرض کیا کوئی نیک عمل میرے پاس نہ تھا مجھ کو خوف ہوا اور حدیث میں نے علماء سے سنی تھی کہ اللہ تعالٰی بوڑھے مسلمان سے حیا کرتے ہیں میں بوڑھا