تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
دوسری آفت: غیبت کرنا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے(وہ یہ سمجھتا ہے کہ جیسے مردہ کو تکلیف کااحساس نہیں ہوتا ایسے ہی جس کی غیبت کی جائے اسے بھی نہیں ہوا۔) غیبت کرنا متوفی مسلمان کا گوشت ہی کھانا ہے پس اس سے لازمی پرہیز کرو حدیث میں آیا ہے کہ غیبت زنا سے بھی سخت تر ہے رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ شب معراج میں میراگزر ایسی جماعت پر ہوا جو اپنے منہ ناخنوں سے نوچ رہے تھے یہ لوگ غیبت کیا کرتے تھے۔ غیبت کی حقیقت: کسی مسلمان کے پیٹھ پیچھے اس کے متعلق کوئی واقعی بات ایسی ذکرکرنا کہ اگر وہ سنے تو اس کو ناگوار گزرے غیبت کہلاتی ہے مثلا کسی کو بے وقوف یا کم عقل کہنا یا کسی کے حسب و نسب میں نقص نکالنا یا کسی کی کسی حرکت یا مکان یا مویشی یا لباس غرض جس شئے سے بھی اس کو تعلق ہو اس کا کوئی عیب ایسا بیان کرنا جس کا سننا اسے ناگوار گزرے خواہ زبان سے ظاہر کی جائے یارمزوکنایہ سے یا ہاتھ سے اور آنکھ کے اشارے سے یا نقل اتاری جائے یہ سب غیبت میں داخل ہیں۔ حضرت عائشہc نے ایک موقع پر کسی عورت کاٹھگنا ہونا ہاتھ کے اشارے سے ظاہر کیااور یوں کہا تھا کہ یارسول اللہa وہ عورت جو اتنی سی ہے اس پر آپa نے فرمایا اے عائشہ (c) تم نے اس کی غیبت کی ہے۔ مولویوں کا انداز غیبت: سب سے بدتر غیبت وہ ہے جس کا رواج مقتداء اور دین دار لوگوں میں ہورہا ہے کیو