تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
توکل کا بیان: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اللہ ہی پر مسلمانوں کو بھروسہ رکھنا چاہئے لوگو اگر تم ایمان دار ہو تو اللہ پر توکل کرو اللہ توکل کرنے والے کو محبوب سمجھتا ہے اور جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے اللہ اس کی تمام ضرورتوں کو کافی ہے اللہ کے سوا جن کی تم عبادت کرتے ہو وہ تم کو رزق نہیں دے سکتے پس رزق اللہ ہی کے پاس سے طلب کرو۔ اور رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ اگر تم اللہ پر پورا توکل کرو گے تو اللہ تعالیٰ تم کو اس طرح رزق دے گا جس طرح پرند کو دیتا ہے یعنی بلاتعب و مشقت (بلاتکان اور دشواری) کہ صبح کو بھوکا اٹھتا ہے اور شام کو پیٹ بھرا واپس ہوتا ہے۔ یادرکھوکہ جو شخص اللہ کا ہورہتا ہے حق تعالیٰ اس کو اس طرح رزق پہنچاتا ہے کہ اس کا گمان بھی نہیں ہوتا۔ توکل کی ماہیئت اور ارکان: توکل کے معنی اس حالت کے ہیں جو اللہ تعالیٰ کو یکتا فاعل ومختار اور تمام صفات کمالیہ میں مستقل ولاشریک سمجھنے سے پیدا ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ حالت ایسے کام کراتی ہے جن سے توکل واعتماد ظاہر ہوا کرتا ہے لہٰذا توکل کے تین رکن ہوئے اول معرفت دوم حالت سوم اعمال، اب ہم تینوں کا جدا جدا ذکر کرتے ہیں۔ توکل کا رکن اول معرفت یعنی توحید: پہلا رکن توکل معرفت یعنی توحید حق جس کا اقرار کلمہ توحید سے ہوتا ہے کہ سوائے اللہ کے