تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
عقل مند اور واجب التعظیم سمجھے غرض ایسی فرعونیت ذہن میں سماتی ہے کہ ہم چوما دیگرے نیست کا پتلا مجسم بن جاتا ہے۔ قلب انسانی ظلماتی اور خدائی لشکر کا میدان جنگ ہے: اور جب ان چاروں خصلتوں کا ظہور ہولیتا ہے تو اب عقل کی قندیل اپنی منہ دکھاتی ہے جس میں ایمان کا چراغ روشن ہوتا ہے اور اس کو بھلے برے میں امتیاز کا موقع دیتا ہے اگر یہ روشنی ظاہر نہ ہوتو خصائل مذکورہ کی ظلمت و تاریکی سے نجات ملنی دشوار ہو جائے مگر ساتھ ہی اس کے یہ بھی ہے کہ قندیل عقل اور مشعل ایمانی کا نور چالیس سال کی عمر میں کمال کو پہنچتا ہے اور جو بدخصلتیں بلوغ کے وقت سے پیدا ہونے لگی تھیں اب ان کی اصلیت اور حقیقت اچھی طرح کھل جاتی ہے پس جس وقت یہ نور نظر آتا ہے تو انسان کا قلب گویا جنگ کاایک وسیع میدان ہوتا ہے جس میں اس ظلماتی لشکر یعنی چاروں خصائل مذکورہ کی اس خدائی لشکر یعنی عقل اور نور ایمان کے ساتھ جنگ ہوتی ہے اور دونوں میں سے ہر ایک یہ چاہتا ہے کہ دوسرے کو مغلوب اور اپنا تابع فرمان غلام بنالے مگر نور عقل کمزور ہوا تو شیطانی لشکر فتح یاب ہو کر قلب پر مسلط ہوجاتا ہے اور دشمن سے بے خوف ہو کر قلب انسان پر قبضہ اور حکومت کرنے لگتا ہے اور اگر شیطانی گروہ پسپا ہوا اور میدان جنگ عقل اور ایمان کے ہاتھ رہا تو انسان کی حالت سنور جاتی ہے اور طبیعت مہذب بن جاتی ہے۔ اور چونکہ بنی آدم کی فطرت ہی اس جنگ و کارزار کی مقتضی ہے اس لئے ہر شخص کے لئے اس کاپیش آنا لازمی ہے پس ثابت ہوگیا کہ توبہ سے کوئی شخص بھی مستغنی نہیں ہے کیونکہ اس نورِ عقل ہی کا نام توبہ ہے جو معرکہ کے وقت ظلماتی لشکر یعنی خسائل شیطانیہ و بہیمیہ کا مدمقابل بنتا اور انسان کو اس پاک شریعت کا تابع دار بنانے کی کوشش کرتا ہے جس سے آخرت کی فلاح(کامیابی) اور ابدی نجات حاصل ہوتی ہے۔ کوئی انسان کسی وقت بھی گناہ سے خالی نہیں: چونکہ کوئی انسان کسی وقت بھی گناہ سے خالی نہیں ہے اس لئے کوئی وقت بھی ایسا نہ ہوگا