تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
امروزوفردا (آج کل) میں رکھایہاں تک کہ موت نے آپکڑا اور دوسرے یہ بھی سوچنے کے قابل بات ہے کہ جب نفس کو لذت کا چھوڑنا دشوار ہورہا ہے تو بھلا کل کو جب شہوت کی لذت اور مضبوط ہو جائے گی تونفس سے کیونکر چھوٹ سکے گی اس کی مثال تو ایسی ہوگی جیسے تم کو کسی درخت کے اکھاڑنے کا حکم ہوجائے اور تم یوں کہو کہ جناب اس سال تو نہیں ہاں اگلے سال اکھاڑوں گا حالانکہ تم خوب جانتے ہو کہ درخت کی جڑدن بدن مضبوط ہوگی اور تمہاری قوت روزبروز گھٹے گی اور ضعف بڑھے گاپس جس درخت کو آج نہیں اکھاڑ سکے تو آئندہ سال کس طرح اکھاڑ سکو گے۔ چوتھا اور پانچواں سبب اور اس کا علاج: چوتھا سبب یہ ہے کہ نفس نے اللہ تعالیٰ کے عفو و کرم کا آرزومند بنارکھا ہے اور یہ شوشہ چھوڑ دیا ہے کہ میاں اللہ کو ہمارے گناہوں کی پرواہ ہی کیا ہے وہ بڑا غفوررحیم ہے سارے گناہ بخش دے گا۔ خوب یادرکھو کہ یہ نفس کی مکاری اور حیلہ جوئی ہے کہ شیطان نے اس ڈھرہ(شارع عام) پر چڑھا کر اپنا کام بنالیااور اس غرہ(گھمنڈ) کواپنی کاربرآری کاآلہ گردان لیا ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ عقل مند وہی ہے جس نے اپنے نفس کو مطیع بنا لیا اور مرنے کے بعد کام آنے والا ذخیرہ جمع کیا اور احمق ہے وہ شخص جس نے خواہشات کا اتباع کیااور پھر اللہ سے عفووکرم کاآرزو مند رہا۔ پانچواں سبب یہ ہے کہ معاذ اللہ قیامت کے ہونے اور معاملہ آخرت کے پیش آنے میں شک یا شبہ ہے اس کا علاج اخلاق ذمیمہ کے خاتمہ میں بیان ہو چکا ہے وہاں دیکھو اور اس کے موافق عمل کرو۔ فصل۔ صغیرہ گناہ پر اصرار کرنا کبیرہ گناہ سے زیادہ مضر ہے: یوں تو گناہوں سے توبہ کرنا ضروری ہے مگر کبیرہ گناہوں سے توبہ کرنا نہایت ہی ضروری ہے اور یہ معلوم ہوچکا ہے کہ صغیرہ گناہ بھی اصرار کرنے سے کبیرہ ہو جاتا ہے بلکہ