تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
فر فر پڑھنے کی وجہ سے الفاظ بھی سمجھ نہ آئیں گے اور اس کا بے ادبی ہونا ظاہر ہے باقی اگر کوئی شخص معنی نہ سمجھے اور صرف الفاظ قرآن ہی صحیح اور صاف ادا کرے تو یہ اجروثواب سے خالی نہیں۔ ادب دوم: کبھی کبھی تلاوت کی فضیلت کے انتہائی درجہ کے حاصل کرنے کا شوق تم بھی کیا کرو کیونکہ تم آخرت کی تجارت کے لئے دنیا میں آئے ہو اس لئے جہاں تک ممکن ہو زیادہ نفع کمانے کی کوشش کرو یوں تو تلاوت کلام اللہ سے کسی طرح بھی کیوں نہ ہو خواہ بیٹھے ہو لیٹے ہو باوضو ہو یا بے وضو اور خلوت میں ہو یا جلوت میں بہرحال نفع ہی نفع ہے مگر بڑا نفع اس میں ہے کہ شب کے وقت مسجد میں بحالت نماز کلام اللہ پڑھو حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ جو شخص نماز میں کھڑے ہو کر قرآن شریف پڑھے گا اس کو ہر حرف کے بدلے سو نیکیاں ملیں گی اور نماز میں بیٹھ کر قرآن شریف پڑھنے والے کو پچاس نیکیاں اور نماز کے سوا دوسری حالت میں باوضو تلاوت کرنے والے کو پچیس نیکیاں اور بلاوضو پڑھنے والے کو دس نیکیاں ملیں گیں۔ اب تم خود ہی سوچو کہ سوداگر بن کر زیادہ نفع کی حرص کیوں نہ کی جائے۔ ادب سوم اور شبینہ کی کراہت کا راز تلاوت کی مقدار کا بھی لحاظ رکھو: ادنیٰ درجہ تو یہ ہے کہ ہر مہینے میں ایک مرتبہ ختم کرو۔ اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ تین دن میں ختم کرو کہ مہینہ بھر میں دس ختم ہو متوسط درجہ یہ ہے کہ ہر ہفتہ پورا قرآن ختم کر لیا کرو تین دن سے کم میں کلام مجید ختم کرنا مکرو ہ ہے کیونکہ سمجھ نہ سکو گے اور بلا سمجھے پڑھنا گستاخی ہے یہ نہ سمجھو کہ جب تلاوت کلام اللہ نافع ہے تو جس قدر بھی تلاوت زیادہ ہو گی اسی قدر ثواب زیادہ ہو گا یہ تمہارا قیاس غلط ہے اللہ کے بھید کا سمجھنا انبیائh ہی کا کام ہے پس جب رسول اللہa فرماچکے ہیں کہ تین دن سے کم میں ختم مستحب نہیں ہے تو تم کو حضرتa کا اتباع لازم ہے اور اپنی رائے کو دخل دینا کم سمجھی اور جہالت ہے چنانچہ تم دیکھتے ہو کہ دوابیمار کو نفع دیتی ہے لیکن اگر طبیب کی بتلائی مقدار سے زیادہ دو گے تو دیکھ لو یہ مریض مرے گا یا اچھا ہو جائے گا اسی طرح نماز حالانکہ عبادتوں میں