تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
والی ہیں اور جن کا علم عقل اور شرع کے ذریعہ سے ہوا ہے اور قدرت چونکہ اس خواہش و میلان کی بھی خادم ہے لہٰذا وہ اعضاء کو حرکت دے گی اور خواہش کو پورا کرے گی پس وہی عزم اور پختہ میلان جس نے وقت پر ہاتھ پائوں ہلانے پر آمادہ کیا نیت کہلاتا ہے مثلا جہاد میں جانے والا شخص اپنے گھر سے نکلا تو دیکھو کہ اس کو گھر سے باہر نکالنے والا باعث ومحرک کیا چیز ہے؟ یعنی اگر ثواب آخرت ہے تو بس یہی اس کی نیت ہے اور اگر ا س کا باعث مال غنیمت یا شہرت و نیک نامی کو حاصل کرنا ہے تو اسی کو اس کی نیت کہا جائے گا۔ فصل: جب نیت کی فضیلت اور ضرورت اور تاثیر تم کو معلوم ہوگئی تو اب ایک ایک عمل میں کئی کئی ثواب اللہ تعالیٰ سے لینے کی کوشش کرنی چاہئے کیونکہ ممکن ہے کہ ایک ایک عمل میں کئی کئی نیتیں ہوں مثال کے لئے ایک صورت بیان کئے دیتے ہیں مثلا مسجد میں جانا اور بیٹھنا ایک عبادت ہے مگر اس میں سات کاموں کی نیت ہوسکتی ہے۔ اول: یہ سمجھناکہ مسجد اللہ کا گھر ہے اور یہاں آنے والا شخص گویا اللہ کی زیارت کو آتا ہے پس آتے وقت تم یہی نیت کرو کیونکہ رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ جو شخص مسجد میں آتا وہ اللہ کی زیارت کو آیا اور چونکہ زیارت کو آنے والے شخص کی عزت ہوا کرتی ہے لہٰذا حق تعالیٰ اپنے زائر کاجتنا اکرام فرمائے گا اس کو تم خود سمجھ سکتے ہو کہ کیا کچھ ہوگا۔ دوم: مرابطہ(یعنی ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا) یعنی نماز کے انتظار کی نیت کرو کہ حق خداوندی کی محافظت کے لئے اپنے آپ کو محبوس(قیدی) بنائے ہوئے گویا وقف کئے ہوئے ہو پس اللہ تعالیٰ کے حکم وَرَابِطُوْ (اور لگے رہو) کی تعمیل ہوگی اور اس کا اجر جداملے گا۔ سوم: اعتکاف کی نیت کرواور اعتکاف کے معنی یہ ہیں کہ آنکھ، کان، زبان، ہاتھ، پائوں تمام اعضاء کو ان کی معمولی اورمعتاد (عامیانہ) حرکتوں سے روک لیا جائے اور یہ بھی ایک قسم کا روزہ ہے جہاں رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ میری امت کی رہبانیت یہی