تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
کرتے سبب اسکا صرف یہی ہے کہ قلب پر اس یقین کا پورا اثر نہیں ہے یادوسرا سبب یہ ہے کہ تمہارا قلب پیدائشی طور پر ضعیف و کمزور واقع ہوا ہے اور خلقة تم بزدل ہو ضعیف قلب کی وجہ سے تمہارا دل ایسے اوہام کا محکوم ومطیع ہوگیا ہے جو یقینا باطل اور محض لاشئے ہیں جس طرح مردہ کے پاس اس کے بستر پر لیٹ کر سونے سے اکثر ڈر معلوم ہوتا ہے حالانکہ معلوم ہے کہ یہ مردہ ہے اور کچھ نہیں کرسکتا مگر پھر بھی اس کے بستر پر لیٹ کر نیند نہیں آتی اور ڈر معلوم ہوتا ہے تویہ واہیات توہمات ہی کی تواطاعت ہے جس نے ضعیف قلب کو یقین پر عمل کرنے نہ دیا مثلا بعض آدمیوں کو شہد کے کھانے سے نفرت ہونے لگتی ہے محض اس واہمہ سے کہ اس کا رنگ گوبر کے رنگ کے مشابہ متوہم ہوتا ہے حالانکہ اس کا یقین ہوتا ہے کہ یہ شہد ہے گوبر نہیں اور محض رنگ کی مشابہت کوئی چیز نہیں ہے مگر پھر بھی اس کو کھانہیں سکتا اور یہ وہم ہی کا اثر ہے جس سے انسان کا بچنا دشوار ہے۔ اس طرح ممکن ہے کہ توحید کا یقین کامل ہو اور نام کو بھی شبہ یا شک نہ ہو بایں ہمہ اسباب کے اختیار کرنے میں نفس مجبور ہوجائے اور اعتماد کامل جس کا نام توکل ہے حاصل نہ ہوسکے۔ توکل کا تیسرا رکن یعنی عمل: تیسرا رکن توکل اعمال ہیں جاہلوں کا خیال ہے کہ توکل تو محنت مزدوری اور کسب کے چھوڑ دینے کا نام ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بے کار بن کر بیٹھ جائے اگر بیمار ہے تو دواعلاج نہ کرے بے سوچے سمجھے اپنے آپ کو خطرات اور ہلاکت میں ڈال دیا کرے کہ کہیں آگ میں گھس جائے اور کہیں شیر کے منہ میں ہاتھ دے دے متوکل کہلائے۔ حالانکہ یہ خیال بالکل غلط ہے کیونکہ ایسا کرنا شرعا حرام ہے اور شریعت ہی توکل کی خوبیاں بیان کر رہی ہے پھر بھلا جس بات کو شریعت ہی خود حرام بتائے اس کی رغبت اور حرص دلائے گی یہ کیونکر ہوسکتا ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ انسان کی سعی اور کوشش اکثر چار وجہ سے ہوا کرتی ہے یعنی یا تو کسی ایسی نافع چیز کے حاصل کرنے میں سعی ہوتی ہے جو حاصل نہیں ہے اور یا موجودہ نفع کی حفاظت