تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
چہارم: فحش گوئی ، جھگڑے، فضول بکواس اور دنیا کے معاملات کی بات چیت کو بالکل چھوڑ دو اور ضروری حاجتوں سے فارغ ہونے کے بعد اپنی زبان کو تلاوت کلام اللہ اورذکر الٰہی میںمشغول رکھو۔ پنجم: شغدف یا شبری (خوبصورت کجاوہ یازین) یعنی شان کی سواری پر نہ ہو1 بلکہ باربرداری کے اونٹ پر بیٹھ جائو تاکہ دربار حق تعالیٰ میں پراگندہ حال غبار آلودہ اور مسکینوں محتاجوں کی سی ذلیل وخستہ حالت سے حاضری ہو اس سفر میں بنائو سنگار اور زیادہ آرام طلبی کا خیال بھی نہ لائو۔ ششم: کبھی کبھی سواری سے اتر کر پیدل بھی ہولیاکرو کہ اس میں سواری کے مالک کا بھی دل خوش ہو گا اور سواری کو بھی آرام ملے گا اور نیز تمہارے ہاتھ پائوں بھی حرکت کرنے سے چست و چالاک رہیںگے۔ ہفتم: جو کچھ بھی اس سفر میں ختم ہو جائے یا جس قسم کا بھی مالی نقصان یا تکلیف یا مصیبت اٹھانی پڑے تو اس پر خوش دل رہو اور اس کو اپنے حج کے مقبول ہونے کی علامت سمجھو اور اپنے پروردگار سے ثواب کی امید رکھو۔ حج کی عبادت میں رموز و اسرار تو بہت ہیں۔مگر ہم صرف دو مضمون بیان کرتے ہیں۔ مشروعیت حج کی حکمت: اول: حج اس رہبانیت کا بدل ہے جو پہلی امتوں میں رائج تھی حدیث میں آیا ہے کہ امت محمدیہ کی رہبانیت اللہ تعالیٰ نے حج کو بنادیا ہے اول بیت عتیق یعنی سب سے پہلے بنے ہوئے مکان کو اللہ تعالیٰ نے شرف عنایت فرمایا یعنی اس کو اپنی جانب منسوب فرمایا اور بیت اللہ نام رکھ دیا پھر اس کے گردونواح کو حرام گردانا۔ میدان عرفات کو حرم کا صحن بنایا اور اس کا شرف اس طرح فرمایا کہ نہ وہاں شکار جائز ہے نہ درخت کاٹنا حلال سویہ ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ شانہ مکان سے منزہ ہے اور گھر یا مکان کا محتاج نہیں ہے وہ سب کو محیط ہے اور اسے کوئی جگہ ! مطلب یہ کہ شان دکھانے کو ایسا مت کرو باقی رفع تکلیف کیلئے مضائقہ نہیں ہے۔ مولانا اشرف علی تھانوی