تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
کی نعمت نفع میں ملی اور حاسد نے عذاب آخرت بھی سر رکھا اور اپنی قناعت وآرام کی زندگی کو رخصت کر کے ہر وقت کی خلش اور دنیوی کوفت خریدی تو ایسی صورت ہوگئی کہ دشمن کے ڈھیلا مارنا چاہتا تھا اور وہ اپنے ہی آلگا۔ کہ جس سے اپنی آنکھ پھوٹ گئی اور طرہ یہ کہ دشمن یعنی شیطان کو بھی ہنسنے کا موقع مل گیا خصوصاً اگر کسی عالم یا متقی پر حسد کیا جائے کہ اس کا علم و تقویٰ زائل ہونے کی تمنا ہو تو یہ حسد سب سے زیادہ برا اور بدتر ہے۔ حسد کا عملی علاج: عملی علاج حسد کا یہ ہے کہ مقصود تو یہ ہے کہ تم محسود کی عیب جوئی کرو اور رنج و غم کے گھونٹ رات دن پیو لہٰذا تم نفس پر جبر کرو اور قصداً اس کے منشا کی مخالفت کر کے اس کی ضد پر عمل کرو یعنی محسود کی تعریفیں بیان کرو جو اسے مرحمت ہوئی ہے جب چند روز بہ تکلف ایسا کرو گے تو محسود کے ساتھ تم کو محبت پیدا ہوجائے گی اور جب عداوت جاتی رہے گی تو حسد بھی نہ رہے گا اور اس رنج و غم سے تم کو نجات مل جائے گی جس میں حسد کی وجہ سے تم مبتلا ہورہے تھے۔ فصل: شاید تم کو یہ شبہ لاحق ہو کہ دوست میں اور دشمن میں فرق ہوناتو انسان کا طبعی امر ہے اور اپنی اختیاری بات نہیں کہ جس طرح اپنے دوست کو راحت میں دیکھ کر خوشی ہوتی ہے اسی طرح دشمن کو بھی راحت میں دیکھ کر مسرت ہوا کرے اور جب اختیاری بات نہیں ہے تو انسان اس کا مکلف بھی نہیں ہوسکتا لہٰذا میں کہتا ہوں کہ بے شک اتنی بات صحیح ہے اور اگر اسی حد تک بات رہے تو گناہ بھی نہیں لیکن اس کے ساتھ جتنی بات اختیاری ہے اس سے بچنے کا لحاظ رکھنا ضروری ہے اور وہ دوامر ہیں۔ اول: یہ کہ یہ اپنی زبان اوراعضاء اور افعال اختیاریہ میں حسد کا اثر مطلق نہ ہونے دو۔ بلکہ نفس پر جبر کر کے اس کی ضد پر عمل کرو جیسا کہ ہم اوپر بیان کر چکے ہیں۔ دوم: یہ کہ نفس میں جو حسد کا مادہ موجود ہے جو اللہ کی نعمتوں کو بندوں پر دیکھنی پسند نہیں کرتا اس کو دل سے مکروہ سمجھو اور یہ خیال کرو کہ یہ خواہشیں دین کو برباد کر دینے والی ہیں۔