تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
مزے اڑائوں اور عیش کروں پس یہ دونوں شخص گناہ میں مساوی برابر ہیں۔ نیت کو عمل میں بڑادخل ہے: بنی اسرائیل میں سے ایک شخص کا قصہ ہے کہ قحط سالی میں ریت کے ٹیلے پر اس کا گزر ہوا اور وہ اپنے دل میں کہنے لگا کہ اگر یہ ریت کا ٹیلہ اناج بن جائے تو میں اس کو لوگوں میں تقسیم کردوں اللہ تعالیٰ نے اس زمانہ کے نبی پر وحی بھیجی کہ اس شخص سے کہہ دو کہ اللہ نے تمہاری خیرات قبول کی اور نیک نیتی کی قدر فرمائی اور اسی قدر ثواب عطا کیا جتنا ٹیلہ کی مقدار اناج کے مساکین پر خیرات کردینے میں ملتا خوب سمجھ لو کہ نیت کو عمل میں بڑا دخل ہے رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ جو شخص عورت سے کسی مقدار مہر پرنکاح کرے اور اس کے ادا کرنے کی نیت نہ رکھتا ہو تو یہ نکاح نہیں بلکہ زنا ہے اور جو شخص کسی سے قرض لے کر اس کے دینے کا قصد نہ ہو تو یہ قرض نہیں بلکہ سرقہ اور چوری ہے۔ نیت کی ماہیئت اور حقیقت: نیت کے معنی ارادہ اور قصد کے ہیں کہ جس سے کسی کام پر قدرت پیدا ہوتی ہے ظاہر ہے کہ ہر کام کے لئے اول علم کی ضرورت ہوتی ہے اور علم کے بعد اس کے عمل میں لانے کا قصد وارد ہوتا ہے اور اس کے بعد ہاتھ پائوں ہلانے اور اس کام کے کرنے کی قدرت پیدا ہوتی ہے گویا قدرت قصد و ارادہ کی خادمہ ہے۔ اس کی مثال یوںسمجھو کہ تمہارے اندر کھانے کی خواہش رکھی ہوئی ہے مگر وہ ایسی دبی ہوئی ہے کہ جیسے کوئی سویا ہوتا ہے اور جس وقت تمہاری نظر کھانے پر پڑی اور طعام کا علم ہوا اسی وقت جاگ اٹھی اور اس کے کھانے کا قصد ہوااس کے بعد اس کی طرف ہاتھ بڑھے گا اور وہ قوت اپنا کام کرے گی جو خواہش طعام کے اشارے کی مطیع بنائی گئی ہے غرض آنکھ کے مشاہدے سے معرفت و علم حاصل ہوگا اور معرفت کی وجہ سے خواہش بیدار ہوگی اور قصد پیدا ہوگااور یہ قصد خدا داد قوت کے ذریعہ سے ہاتھ کو حرکت دلائے گا اور کھانا کھلائے گا۔ اسی طرح تمہارے اندر ان لذتوں کی بھی خواہش رکھی ہوئی ہے جو تم کو آخرت میں ملنے