تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
اور بعض لوگ جزیرہ کے دل افروز حسن پر ایسے عاشق ہوئے کہ کشتی اور سمندر سب بھول گئے پھول سونگھنے اور پھل کھانے میں مصروف ہوگئے خبر ہی نہ رہی کہا جانا ہے یہاں تک کہ درندوں اور موذی جانوروں کی غذا بننا ہے۔ آخر جب سب کے بعد بادل نخواسہ ساحل پر پہنچے تو کشتی میں نام کو بھی جگہ نظر نہ آئی۔ تھوڑی دیر بعد کشتی لنگراٹھا کر وہاں سے چل دی اور یہ لوگ کنارہ پر کھڑے حسرت بھری نظروں سے اپنے ہمراہیوں کو دیکھتے رہ گئے۔ آخر کار نتیجہ یہ ہوا کہ جزیرہ کے درندوں نے ان کو پھاڑ ڈالا اور موذی جانوروں نے ان کے نازک اور خوبصورت بدن کے ٹکڑے کردیے۔ یہی حال بعینہ دنیا داروں کا ہے اب تم خود غور کر کے سمجھ لو کہ کن لوگوں پر کون سی مثال چسپاں ہوتی ہے۔ فصل: جو شخص اپنے نفس کی ماہیت سے واقف ہوگیا اور معرفت الٰہی حاصل کر لی اور جس نے دنیا کی حقیقت سمجھ لی وہ خوب سمجھ سکتا ہے کہ حق تعالیٰ کی محبت کے بغیر آخرت کی جاوید (ہمیشہ کی) نعمتیں ہرگز حاصل نہیں ہوسکتیں، اور اللہ تعالیٰ کی محبت کے ساتھ دنیا کی محبت کا جمع ہونا ایسا ہی ناممکن ہے جس طرح ایک برتن میں آگ اور پانی کا جمع ہونا ناممکن ہے اور جب تک انسان دنیا سے منہ نہ پھیرے گا کہ ان فانی تعلقات کو منقطع کرے اور بقدر ضرورت دنیا پر قناعت کر کے بہ اطمینان ہر لخطہ فکروذکر الٰہی میں مشغول ہوجائے اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا نہ ہوگی اگر تمہاری ایسی حالت ہو جائے اور نورِ بصیرت کے مشاہدے سے یہ اسرار منکشف ہو جائیں تب تو کسی کے سمجھانے اور بتلانے کی حاجت ہی نہیں ورنہ شریعت کے تابع بن کر دیکھو کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا کی کس قدر مذمت فرمائی ہے تقریباً تہائی قرآن اس دل فریب سبزہ زار زہرہلا ہل(زہر قاتل) کی برائیوں سے بھرا ہوا ہے چنانچہ فرمایا ہے کہ جنہوں نے سر کشی کی اور دنیا کو آخرت پر ترجیح دی وہ جہنمی ہیں۔ رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ تعجب ہے ان بندوں پر جو عالم فنا کو سچا سمجھیں اور پھر اس ناپائیدار پر فریفتہ ہوں۔