تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
خوف کا بیان: اللہ تعالیٰ کا خوف جملہ نیک کاموں میں رغبت کرنے اور تمام گناہوں سے بچنے کا ذریعہ ہے خوف کرنے والوں کی شان میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ''کسی بندہ کو دوخوف نصیب نہ ہوں گے۔ یعنی جو بندہ دنیا میں اللہ کا خوف رکھے گا وہ آخرت میں بے خوف ہوگا اور جو دنیا میں اللہ سے نڈر رہا اس کو آخرت میں امن و اطمینان نصیب نہ ہوگا۔ خوف کی حقیقت اور حاصل کرنے کا طریقہ: خوف کے حقیقی معنی یہ ہے کہ کسی آنے والی تکلیف کے اندیشہ سے دل دکھے اور سوزش پیدا ہو اور ظاہر ہے کہ جب تک اللہ تعالیٰ کی صفات جلالیہ کی معرفت حاصل نہ ہوگی اس وقت تک خوف پیدا نہ ہوگا اور جب یہ اچھی طرح ذہن نشین ہو جائے گا کہ اللہ تعالیٰ ہر چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی چیز پر ایسا قادر ہے کہ دم بھر میں جو چاہئے کرے کہ مخلوق میں کوئی شخص چوں بھی نہیں کرسکتا تو اس وقت خوف و خشیت پیدا ہو جائے گی۔ پس اگر خوف پیدا کرنا ہو تو اللہ تعالیٰ کے جلال اور اس کی بے نیازی پر نظرکرو اور سوچو کہ جنت پیدا اور اس میں جانے والی مخلوق بھی تجویز ہوچکی اور اسی طرح دوزخ بھی موجود ہے اور اس کی سزااور مخلوق بھی معین ہو چکی ہے۔ اور سعادت و شقاوت یعنی خوش قسمتی اور بد