تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
حج کا بیان اللہ تعالی فرماتا ہے کہ لوگوں پر اللہ کے واسطے حج بیت اللہ فرض ہے جس کسی میں وہاں تک پہنچے کی طاقت ہو اور رسول اللہa نے فرمایا ہے کہ جو صاحب استطاعت مسلمان بغیر حج کیے مر گیا تو اسے اختیار ہے یہودی ہو کرمرے یا نصرانی۔ آداب سفر حج بیت اللہ شریف: حج یہ بھی دین کا ایک ستون ہے حج کے اعمال و ارکان ظاہری کا بیان چونکہ احیاء العلوم میں ہوچکا ہے لہٰذا اس جگہ حج کے رموز اور آداب بیان کرنے مقصود ہیں پس جاننا چاہے کہ آداب حج سات ہیں۔ اول: یہ کہ سفر سے پہلے حلال زادِ راہ اور کوئی نیک بخت ساتھی تلاش کر لو کیونکہ حلال توشہ سے قلب میں نور پیدا ہوگا اور رفیق صالح تمہیں گناہوں سے روکتا اور نیک کام یاددلاتا رہے گا۔ دوم: اس سفر میںتجارت1 کا خیال بالکل نہ رکھو کیونکہ طبیعت کے تجارت کی جانب متوجہ ہوجانے سے زیارت حرمین شریفین کا ارادہ خالص اور بے لوث نہ رہے گا۔ سوم: راستہ میں کھانے کے اندر وسعت کرو اور رفقائے سفراور نوکروں چاکروں اور کرایہ داروں کو خوش رکھو اور کسی کے ساتھ سختی سے بات نہ کرو بلکہ نہایت خلق و محبت سے اور نرم گفتاری سے سفر ختم کرو۔ ! کوئی یہ وسوسہ دل میں نہ لاوے کہ قرآن کے اندر تو تجارت کی اجازت دی ہے بات یہ ہے کہ اول تو امام غزالی تجارت کو ممنوع نہیں بتلاتے جو خلاف قرآن ہو دوم ہم میں اور صحابہe میں فرق ہے کہ وہ حضرات حج کے دوران تجارت بھی اعانت دین کے لئے کرتے تھے اور ہم حج بھی تجارت کے لئے کر لیں گے۔