تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
وہ اس مال کی بدولت ٹل نہیں سکتی اور نیز جس طرح آفت ناگہانی کی طرف سے اطمینان نہیں اس طرح اس بات سے بھی ناامیدی نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسی جگہ سے رزق پہنچائے جہاں گمان بھی نہ جاتا ہو اور بھلا اس بدگمانی کا موقع ہی کیا ہے کہ شاید کسی وقت میں اللہ تعالیٰ رزق بند کر لے اور فاقہ کرائے غلام کو اپنے آقا کے ساتھ نیک گمان رکھنا چاہئے نہ کہ گمان بد، اس کے علاوہ یہ بھی سوچنے کی بات ہے کہ اس کی ہوس کرنا کہ تمام عمر مال دار یا تندرست ہی رہیں اور کسی وقت بھی کسی کی مصیبت یا رنج ہم کو نہ پہنچے اچھی بات نہیں ہے۔ فراخ دستی و آرام کی زندگی کو بہتر خیال کرلینا عقل مندوں کا کام نہیں ہے اس لئے کہ مصیبتوں اور پریشانیوں کی بدولت بندوں کو بڑے بڑے درجے ملتے ہیں اسی سے قلب کی صیقل (صفائی) ہوتی ہے اسی سے گناہ معاف اور وہ فائدے حاصل ہوتے ہیں جن کا حاصل ہونا آسان نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ سب سے زیادہ پریشانیاں انبیائh پر آئیں کہ جس کے ساتھ جتنی مناسبت ہوئی اسی نسبت سے اس کو پریشانیاں اور مصیبتیں بھی اٹھانی پڑیں۔ یادرکھو کہ اللہ تعالیٰ بڑی حکمت والا ہے اس کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں وہ اپنے بندوں کی مصلحتوں سے خوب واقف ہے پس تم کو جس حال میں بھی رکھے گا تمہارے لئے اسی میں بھلائی ہوگی لہٰذا اپنی طرف سے راحت کو اپنے لئے انتخاب کرنا اور اس ہوس میں آنے والی مصیبت کے لئے ذخیرہ جمع کرنا گویا اپنا انتظام اپنے ہاتھ میں لینا اور اپنے انتخاب کو انتخاب خداوندی پر ترجیح دینا ہے جوسراسرغلط ہے علاوہ ازیں یہ بھی قابل غور ہے کہ قبل از مرگ واویلا کرنے سے فائدہ کیا اور آئندہ کی دنیوی زندگی یعنی بڑھاپے یا ضعیفی کے زمانہ کی فکر سے نتیجہ کیا؟ نہ تم اس فکر کے لئے پیدا ہوئے اور نہ تمہارے فکر کرنے سے تمہارا رزق جو مقدر ہوچکا ہے کم یازیادہ ہوسکتا ہے۔ تم تو آخرت کے مسافر ہواور اسی کا سامان فراہم کرنے کے لئے دنیا میں بھیجے گئے ہو پس اس کی فکر کرودنیا کی پرواہ بھی نہ کرو کہ کتنی ملتی ہے اور کیونکر گزررہی ہے۔ فصل: کفایت کی مقدار کا جو حساب ہم نے بیان کیا ہے وہ چونکہ تخمینی ہے اس لئے لوگوں کی