تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
جانے دیجئے اس سے بھی آسان طریقے سے فنا کی فنائیت سمجھ میں آسکتی ہے دیکھو تم کو اپنی آبرو اور مال سے محبت ہے۔ پس اگر خدانخواستہ کسی دشمن کی طرف سے تمہارے مال یاآبرو پر حملہ ہو تو اس کے غصہ اور طیش میں جو کچھ تمہاری حالت ہو گی اس پرغورکرو کہ وہ کیسی بے خودی کی حالت ہے ظاہر ہے کہ غیض و غضب میں نہ تم کو اپنی خبر رہتی ہے اور نہ دوسرے کی اور تم ایسے بے خود ہوجاتے ہو کہ اس وقت اپنی بے خودی کا بھی تمہیں احساس نہیں رہتا۔ پھر بھلا اگر کوئی بندہ اپنے مولا کے خیال میں ایسا محو ہوجائے کہ خود فنا سے فنا اور بے خود ہوجائے تو کیا تعجب ہے؟ سمجھانے کی غرض سے یہ مثالیں ہم نے بیان کی ہیں ورنہ اصل بات تو یہ ہے کہ جس وقت اللہ کے فضل سے اس حالت پر پہنچو گے تو فنائیت اور فناء الفنا کی اصل حقیقت اسی وقت معلوم کرسکوگے۔ فائدہ: راستے میںآتے جاتے ،اُٹھتے بیٹھتے ، جتنا ہو سکے اﷲ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہے۔ سبحان اﷲ الحمد ﷲ ' لاالہ الاﷲ ' اﷲ اکبر ' لاحول ولاقوة الا باﷲ ان میں سے کوئی ایک کلمہ باربار پڑھتے رہیں، سات، آٹھ بار سبحان اﷲ سات ،آٹھ بار الحمد ﷲ پھر لا الہ الا اﷲ ' باقی کلمات بھی اسی طرح پڑھتے رہیں۔یا سب کو ملا کر اکٹھا پڑھتے رہیں ۔اسی طرح درود شریف پڑھتے رہیں،استغفار پڑھتے رہیں۔تلاوت قرآن پاک کرتے رہیں،کوئی بھی نیک کلمہ زبان پر جاری رہے۔یہ ذکر لسانی ہے،حضر ت حکیم الامت حضرت تھانوی فرمانے لگے کہ زبان سے گناہ کرنا آسان ہوتا ہے،جتنی زبان اﷲ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہے گی گناہوں سے بچی رہے گی۔اسی طرح پڑھنا پڑھانا یہ بھی ذکر اﷲ میں داخل ہے بس نیت کا رخ اُوپر کی جانب ہوجیسا کہ حدیث شریف میں ہے ''کل مطیع فھوذاکرﷲ'' یعنی ہر وہ آدمی جو اﷲ تعالیٰ کی فرمابرداری میں لگا ہواہے وہ اﷲ تعالیٰ کی یاد میں ہی لگا ہوا ہے۔ایک ذکر قلبی ہے ،مشائخ کے سلاسل میں اس کے مختلف طریقے ہیں۔سب مبارک طریقے ہیں ۔میرے حضرت فرمانے لگے ذکر قلبی کا خلاصہ توجہ الیٰ اﷲ ہے کہ دھیان اﷲ تعالیٰ