تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
صورت بہشتی زیور صفائی معاملات اور مفتاح الجنة کا تیسرا باب پڑھنا ہے اور عمل کے لیے ہمت کرنا اور نفس کی ناجائز خواہش اور لوگوں کی ملامت کی پرواہ نہ کرنا ہے اور اس سے اونچا درجہ مستحب ہے اس میں دو چیزوں کی ضرورت ہے: (١) مستحب اعمال۔ (٢) کثرت ذکر اللہ۔ لیکن اس مستحب درجہ کی وجہ سے پہلے واجب درجہ کا کوئی حرج نہ ہو جیسے بعض نادان بیوی بچوں کو بھوکا ننگا چھوڑ کر درویشی کا دم بھرتے ہیں یہ غلط ہے۔ ہدایت دوم: جو مستحب درجہ حاصل کرنا چاہے وہ توبہ کرے اور حقوق اللہ نماز روزہ وغیرہ جو رہ گئے ہوں ان کی قضا شروع کرے۔ حقوق العباد ادا کرنے یا حق والوں سے معافی مانگنے میں مشغول ہو جائے کہ اس کے بغیر محنت بے کار ہے اور آئندہ کے لیے پختہ ارادہ کرے کہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہa کی پوری تابعداری کروں گا گو مال و جان کے نقصان ہوں اور ملامت کی بھی پرواہ نہ کروں گا پھر علم دین جیسا پیچھے لکھا گیا حاصل کرے۔ پھر شیخ کامل کی تلاش کرے۔ ہدایت سوم: پھر شیخ کامل کی تلاش کرے۔ شیخ کامل کی علامتیں یہ ہیں: ضروری علم دین رکھتا ہو۔! عقائد، اعمال، اخلاق شریعت کے مطابق ہوں۔ کمال کا دعویٰ کرنے والا اور دنیا کا حریص اور لالچی نہ ہو۔# کسی شیخ کامل سے فائدہ حاصل کیا ہو۔$ انصاف والے علماء اور مشائخ اسے اچھا سمجھتے ہوں۔ % عوام سے زیادہ سمجھ دار لوگ اس کی طرف متوجہ ہوں۔& اس سے فائدہ حاصل کرنے والوں میں نیکی ہو حرص نہ ہو۔' مریدوں پر شفقت بھی ہو ضرورت کے موقعہ پر ڈانٹ بھی دیتا ہو۔ ( اس کے پاس بیٹھنے سے دنیا کی محبت میں کمی اور اللہ تعالیٰ کی محبت میں ترقی محسوس ہو۔) خود بھی ذاکر شاغل ہو، ورنہ برکت نہ ہو گی اور کشف اور کرامت اور ہمیشہ دعا کا قبول ہونا اور صاحب تصرف ہونا اور مریدوں کو تڑپانے والا ہونا شیخ کامل کے لیے ضروری نہیں۔ ہدایت چہارم: