تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
سبب سوم حرص و طمع کا علاج: ریاء کا تیسرا سبب حرص و طمع ہے پس اگریہ وجہ ہو تو خیال کرنا چاہئے کہ جس چیز کی طمع ہے اس کا حاصل ہوجانا ایک موہوم بات ہے اور اس ریاء کی بدولت اللہ تعالیٰ کی رضامندی کا ہاتھ سے جاتا رہنا یقینی ہے پھر بھلا کسی نفع کی موہوم امید پر اللہ کے غصے کو سر پر لینا کون پسند کرتا ہے؟ چونکہ اللہ تعالیٰ مقلب القلوب (دلوں کے پلٹ دینے والا) ہے اس لئے یادرکھو کہ ریاء کاری سے جس دنیوی مطلب کے لئے عبادت کررہے ہیں وہ بھی نہ حاصل ہو سکے گا بلکہ مخلوق کے سامنے طمع کرنے میں ذلت اور رسوائی جدااٹھائو گے ان کے احسان مند الگ ہو گے کہ ہمیشہ گردن نیچی رہے گی اور اگر بے طمع ہو جائو گے تو اللہ تعالیٰ تمہاری تمام ضرورتوں کا کفیل ہوجائے گا اور پھر اخلاص کی بدولت جو کچھ دائمی لذیذ نعمتیں تم کو آخرت میں ملیں گی وہ اس کے علاوہ ہوں گی غرض ان یقینی اور سچی باتوں کو ذہن نشین کر لو گے تو ریاء کا نام و نشان بھی نہ رہے گا اور اللہ تعالیٰ اخلاص کی توفیق بخش دے گا۔ فصل۔ عبادت کو مخفی رکھنے کے منافع: اس کے بعد غالبا ً تمہیںیہ فکر ہو گی کہ ریاء سے نفرت تو بے شک پیدا ہوگئی مگر بعض عبادتوں میں مخلوق کے مطلع ہونے پر یکایک جو ریاء پیدا ہوجاتا ہے اس کا علاج معلوم نہیں ہوا۔ لہٰذا اس کی تدبیر بھی بتاتا ہوں وہ یہ ہے کہ جہاں تک ہو سکے خلوت میں بیٹھ کر تنہائی کی حالت میں عبادت کیا کرو اور اپنی عبادت کو ایسا چھپایا کرو کہ جیسا اپنے عیوب اور معصیتوں کو چھپایا کرتے ہو دیکھو حضرت ابو حفص حدادر حمة اللہ علیہ کی مجلس میں کسی شخص نے ایک مرتبہ دنیا اور دنیاداروں کی مذمت بیان کی تو شیخ نے جواب دیا کہ ہمارے حلقہ میں آج سے مت بیٹھا کرو کیونکہ تم اس کے اہل نہیں ہو اس لئے کہ جو کام تمہیں چھپانا چاہئے اس کو تم نے مجمع میں ظاہر کر دیا ہے۔ یادرکھو کہ عبادت کااخفاء شروع شروع میں ذرادشوار معلوم ہوگا مگر چند روز ایسا کرو گے تو اس کی عادت پڑ جائے گی بلکہ خلوت کی عبادت و مناجات میں لذت آنے لگے گی۔بایں ہمہ