تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
اور بڑھا دیا جو لوگ مصلح بن کر آئے تھے وہ مفسد بن گئے اور جن کو رہبر تجویز کیا گیا وہ خود گمراہ ہو کردوسروں کا راستہ کھوٹا کرنے کے درپے ہوگئے گویا شیریں چشمہ کے دہانہ پر پتھر رکھ کر اڑ گئے کہ نہ خود پانی پئیں نہ دوسروں کو پینے دیں؟ اے کاش! ان سے دنیا خالی ہو جائے اور یہ پتھر دہانہ سے سرک جائے اگر وہ خود ناقابل ہیں تو ناقابل ہی سہی مگر چشمہ کا دہانہ کیوں روکے ہوئے ہیں؟ پرے ہوں۔ الگ ہٹیں کہ دوسرے تشنہ گام (پیاسے) تو سیراب ہوجائیں۔ غرض اس باطنی مرض کا خلاصہ علاج یہ ہے کہ سبب ڈھونڈو اور گناہ کے اصرار پر توجہ کرو کہ کیوں ہے۔ یاد رکھو کہ کسی گناہ پر جو اصرار ہوا کرتا ہے تو مندرجہ ذیل پانچ اسباب میں سے ایک سبب ہوا کرتا ہے۔ گناہ پر اصرار ہونے اور توبہ نہ کرنے کا پہلا سبب اور اس کا علاج: پہلا سبب یہ ہے کہ گناہ پر جو سزا اللہ تعالیٰ نے تجویز فرمائی ہے وہ گناہ کرتے ہی دست بدست نہیں ملاکرتی اور ظاہر ہے کہ جس فعل کا نتیجہ دست بدست نہیں ملتا ذہن میں اس کی وقعت نہیں ہواکرتی لہٰذا گناہ پر اصرار ہونے لگتا ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ سوچنا اور جاننا چاہئے کہ جو چیز ایک نہ ایک دن ضرور آنے والی ہے وہ قریب ہی ہے کیونکہ بعید تو اس کو کہنا چاہئے جو آئے نہیںاور جو ایک دن آنے والی ہے وہ بعید کہاں خصوصا موت کہ جس کا آنا یقینی بھی ہے اور پھر اس کا وقت بھی مقرر نہیں تو اس کے بعید ہونے کے تو کوئی معنی ہی نہیں کیا خبر کہ آج ہی کا دن آخری دن اور یہی مہینہ آخری مہینہ اور یہی سال تمہاری عمر کا آخری سال ہواس کی طرف سے غفلت کرنا حماقت ہے پھر یہ بھی سوچو کہ آئندہ کے افلاس کے اندیشہ سے معاش کے حاصل کرنے کی فکر میں تم کیسے دوردراز کے سفر اور مصائب برداشت کرتے ہو تو کیا آخرت کی پائیدار زندگی کا اتنا بھی فکر نہ ہوجتنا دنیا کی بہت ہی جلدی ختم ہونے والی ناپائیدار زندگی کا ہے۔ توبہ میں آج کل کرنے کا دوسرا سبب اور اس کا علاج: