تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
نیت بالکل مغلوب ہوگئی اور نماز کا کوئی رکن ایسی حالت میں ادا ہوا جس میں لوگوں کی آگاہی کے سرور کو زیادہ دخل تھا تو غالب ہے کہ یہ نماز بھی صحیح نہیں ہوئی۔ کیونکہ اس میں اگرچہ نیت منقطع نہیں ہوئی مگر تاہم ایسی مغلوب ہوگئی ہے کہ اس کا عدم اور وجود برابر ہے پس اس نماز کو بھی باطل کہا جائے گا ہاں اگر ایسی معمولی خوشی ہو کہ وہ نیت پر غالب نہ آئے اور عبادت کا محرم اور اصل باعث رضائے حق اور حکم خداوندی ہی رہے تو یہ نماز تو صحیح ہوجائے گی مگر قصداً ریاء کا گناہ ضرور ہوگا۔ تیسری قسم: عبادت کے بعد ریاء کا حکم یہ ہے کہ عبادت سے فارغ ہونے کے بعد ریاء ہو مثلا لوگوں کے اس عبادت پر آگاہ ہو جانے سے اس کو مسرت ہو یا لوگوں سے خود ہی اس کا اظہار فخر کے انداز پر کرتا پھرے تو اس کو عبادت کے صحت اور فساد سے کوئی علاقہ نہیں اس لئے کہ جس وقت ریاہوا ہے اس وقت عبادت ختم ہوچکی تھی البتہ اس مسرت اور اظہار کا گناہ ہوگا اور پھر عبادت کااظہار صراحةً یا کنایةً یا تعریضاً جس طرح اور جس حیثیت سے ہوگا اس سے ریاء کے جلی اور خفی ہونے کااندازہ خود ہوسکے گا کہ صراحةً اظہارہے تو ریا بھی جلی ہے اور اظہار اشارةً ہے تو ریاء بھی خفی ہے۔ فصل۔ ریاء کے سبب اول حب ِ مدح کا علاج: ریاء بڑا مہلک مرض ہے اس کا علاج پوری مستعدی کے ساتھ ہونا چاہئے یادرکھو کہ ریاء کا سبب اکثر یا تو حب ِ مدح اور اپنی تعریف کی خواہش یا مال دنیا کی حرص و طمع اور یا مذمت کا خوف و اندیشہ۔ مثلا کوئی شخص میدانِ جنگ میں اس غرض سے بہادری دکھائے کہ لوگ اس کو شجاع کہیں یا اس نیت سے عبادت کرے کہ لوگ اس کو عبادت گزار و پرہیز گار کہیں تو یہ حب ِ مدح ہے اور اس کا علاج وہی ہے جو حب ِ مدح کے علاج میں پہلے بیان ہوچکا ہے کہ یہ شہرت اور دنیا کی نیک نامی محض فرضی اور وہمی ناقابل اعتبار کمال ہے آج مرے کل دوسرا دن، تعریف کرنے والے اور ان کی تعریفیں اور سپاسنامے یہیں رہ جائیں گے اور کسی سے کچھ بھی نفع