تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
کرلیتے؟ کیا آخرت کا اللہ کوئی اور ہے؟ اور دنیا کا کوئی اور؟ اور جب دونوں کا اللہ ایک ہی ہے تو دنیا کے کمانے کے متعلق اپنے ہاتھ پائوں توڑ کر گھر میں کیوں نہیں بیٹھتے اور کیوں نہیں اللہ پر بھروسہ کرتے کہ جب وہ رزاق اور قادر ہے تو بلا محنت کئے ہوئے ہمارا پیٹ بھر دے گا اور کیوں نہیں اس کی امید رکھتے ہیں کہ وہ کسی ویرانے کا دبا ہوا خزانہ ہم کو سوتے میں دکھادے گا جس سے بلامحنت و مزدوری کے ہم مالا مال ہوجائیں گے مگر افسوس ہے کہ یہاں تو یوں جواب دیتے ہو کہ معاش کے اسباب کااختیار کرنا ضروری بات ہے کیونکہ مدفون خزانہ کا ہاتھ لگ جاناتو ایک اتفاقی امر ہے کہ شاذونادر (یعنی کبھی کبھی) کسی کے لئے ایسا اتفاق بھی پیش آجاتا ہے مگر ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔ بے محل توقع شیطانی دھوکہ ہے: ایسا ہی آخرت کے متعلق بھی سمجھو کہ خراب اعمال اور بدکاریوں پر معافی و مغفرت کی توقع کرنا اس سے بھی زیادہ شاذونادر ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ صاف فرماچکا ہے کہ انسان کو وہی ملے گا جو وہ کرے گا اور متقی بندے فاسق و فاجر لوگوں کے برابر نہیں ہوسکتے وغیرہ وغیرہ دنیا کے معاملات میں تو اسباب کے اختیار کرنے کو ضروری بھی نہیں فرمایا بلکہ ان سے بے توجہ بنایا اوریوں فرمایا ہے کہ کوئی جاندار زمین پر چلنے والا ایسا نہیں ہے کہ جس کا رزق ہمارے ذمہ نہ ہو۔ تعجب ہے کہ دنیا کمانے میں تو اللہ پر بھروسہ نہیں ہے اور آخرت میں بدعملیوں کی معافی پر وثوق اور بے جا توقع رکھ کر اپنا دین برباد کررہے ہو۔ خوب یادرکھو کہ یہ شیطانی وسوسہ ہے جس نے مخلوق کو تباہ اور اعمال سے کاہل بنا کر عبادت و طاعت سے روک رکھا ہے حق تعالیٰ محفوظ رکھے۔ فصل۔ غیب پر ایمان و یقین حاصل کرنے کا طریق: اگر تم یہ کہو کہ چونکہ دنیوی معاملات کے نتائج تو آنکھوں سے دیکھتے اور رات دن تجربہ کرتے ہیں اور آخرت کے معاملات میں سے کوئی واقعہ بھی کسی نے مشاہدہ نہیں کیا اس وجہ سے دنیا کی تحصیل میں رغبت ہوتی ہے اور دین کی طلب میں غفلت ہے کیونکہ جس شے کو آدمی