تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
بوجھ کر اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنا حرام ہے۔ اللہ تعالیٰ سے خرق عادت عبادت کی طلب قوی الایمان کو بھی جائز نہیں: اسی طرح قوی الایمان شخص کو بھی پہاڑ کی کھو میں جابیٹھنا کہ وہاں نہ گھاس پات ہو نہ کسی بشر کا گزر ہو جائز نہیںہے کیونکہ ایسی جگہ رزق کا پہنچانا اگرچہ قدرت اللہ میں داخل ہے مگر عادت کے خلاف ہے اور اسی لئے اگر کسی شخص کو ایسی جگہ رزق ملا ہے تو وہ اس کی کرامت کہلاتی اور چونکہ بندہ کوزیبا نہیں ہے کہ آقا کو عادت کے خلاف کرنے پر مجبور کرے لہٰذا یہ صورت قوی الایمان کے لئے جائز نہیں ہے جنگل میں توشہ لئے بغیر سفر کرنا تو اس وجہ سے جائز تھا کہ اللہ کی عادت یوں جاری ہے کہ جنگل گھاس سے خالی نہ ہو اور نیز آدمیوں کا بھی وہاں اکثر گزر ہوتا رہتا ہے کہ جب قوت ایمان حاصل ہے تو ایسی صورت میں ہلاکت غالب نہیں لہٰذا معصیت بھی نہیں ہے مگر ویران اور سوکھے پہاڑ کی کھوہ میں بیٹھنا تو عادت اللہ کے توڑنے کی خواہش کرنا ہے اور یہ جائز نہیں ہے خلاصہ یہ ہے کہ اگر معاش کے جلی (روشن) اور واضح اسباب کی طرف سے توجہ ہٹا کر جنگل کی گھاس پر قناعت کرے اور اللہ کے لطف و حکمت پر بھروسہ رہے تو اولیٰ وانسب (بہتر) ہے۔ فائدہ: توکل کا مطلب ہے کہ اﷲ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ کرنایعنی اسباب کو استعمال کر کے نظر مسبب الاسباب پر رکھنا۔از بندہ محمد حسن عفی عنہ ****