تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
آخرت میں صدقہ جاریہ کا اجر ملے گا اس طرح اپنے خادم اور محسن کے ساتھ اسی نیت سے محبت ہوتی ہے کہ ان کی خدمت اور احسان کی وجہ سے فارغ البالی حاصل ہوتی ہے اور اطمینان کے ساتھ عبادت وطاعت کا وقت نصیب ہوتا ہے پس یہ سب اللہ ہی کے واسطے محبت ہے کیونکہ کوئی دنیاوی غرض اس محبت سے مقصود نہیں ہے، مگر پھر بھی چونکہ خاص اللہ ہی کے واسطے محبت ہے کیونکہ کوئی دنیاوی غرض اس محبت سے مقصود نہیں ہے، مگر پھر بھی چونکہ خاص اللہ کی ذات مطلوب نہیں ہے اس لئے اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ کسی اللہ کے پیارے اور نیک بندے سے بغیر کسی دینی غرض کے صرف اس وجہ سے محبت ہو کہ یہ شخص اپنے محبوب یعنی اللہ تعالیٰ کا محبوب ہے کیونکہ معشوق کے کوچہ کا کتابھی دوسرے کتوں سے ممتاز ہوتا ہے پھر بھلا کیسے ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ سے محبت ہو اور اس کے محبوب بندوں سے محبت نہ ہو یادرکھو کہ رفتہ رفتہ یہ تعلق یہاں تک قوی ہوجاتا ہے کہ اللہ کے محبوب بندوں کے ساتھ اپنے نفس کا سابرتائو ہونے لگتا ہے بلکہ اپنے نفس پر بھی ان کو ترجیح ہوتی ہے پس جتنا بھی یہ علاقہ مضبوط ہو گا اسی قدر کمال میں ترقی ہوگی۔ بغض فی اللہ: دوسرا درجہ: ایسا ہی بغض کا حال ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نافرمان بندوں سے عداوت ہونی چاہئے جن کو یہ درجہ نصیب ہوتا ہے ان کی یہ حالت ہوتی ہے کہ اللہ کے نافرمان بندوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا اور ان سے بات کرنا تک چھوڑ دیتے ہیں اور ان کی صورت نظر آتی ہے تو آنکھیں بند کر لیتے ہیں رسول اللہa نے دعا مانگی ہے کہ ''خداوند کسی فاسق شخص کا مجھ پر احسان نہ کرائیو کہ اس کے احسان کی وجہ سے میرے دل میں اس کی محبت آجائے۔'' حب فی اللہ اور بغض فی اللہ اسی کا نام ہے اور جس مسلمان کو اپنے مولا سے اتنی محبت نہیں جسکا یہ اثر ہو کہ اللہ کے محبوب بندے اس کے محبوب بن جائیں اور اللہ کے دشمنوں کو وہ اپنا دشمن سمجھے تو سمجھنا چاہیے کہ اس شخص کے ایمان میں ضعف ہے اور اس کو اپنے اللہ ہی کے ساتھ محبت نہیں ہے۔ $$$$