تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
ایسے کپڑوں کا پہننا امیروں کی نظروں سے گر جانے کا سبب ہے۔ اور اگر پشمینہ یابانات یا کوئی دوسرا بیش قیمت کپڑا جو شرعا مباح اور جائز ہو انہیں پہنائیے تو وہ بھی موت سے زائد ہے۔ کیونکہ اس کو پہن کر لوگوں میں زاہد وصوفی نہ سمجھے جاویں اور گویا درویشوں کی جماعت سے خارج ہو جاویں گے اس سے معلوم ہوگیا کہ ان کا لباس ریاء کاری کا لباس ہے اللہ پناہ میں رکھے۔ چہارم: گفتگو اورزبان سے ریاء کیا جاوے جیسا کہ تم نے بعض دنیا دار واعظوں کو دیکھا ہوگا کہ زبانیں موڑ موڑ کر مقفٰی و مسجع عبارتیں بنا بنا کر سلف صالحین کی نقل اتارتے اور محض دکھاوے کی غرض سے کبھی آواز کا لہجہ پتلا بناتے ہیں اور کبھی غمگین کہ دل پر اثر خاک بھی نہیں مگر بناوٹ اور تصنع یوں بتارہا ہے کہ بڑے عالم اور صوفی ہیں کہ بالکل سلف کا نمونہ ہیں۔ اسی طرح مثلا حفظ حدیث اور مشائخ و علمائے زمانہ سے ملاقات کا دعویٰ اور اظہار کرنا کہ فلاں بزرگ کی ہم نے زیارت کی اور فلاں شیخ سے ملے یا مثلا کسی حدیث کے متعلق صحیح یا ضعیف ہونے کاجلدی سے حکم لگادینا تاکہ لوگ محقق اور محدث سمجھیں۔ یا بدکاری و معصیت کے تذکرے پر زبان سے آہ اور ہائے افسوس کے کلمے نکالنا یا خلافِ شرع باتوں سے نفرت ظاہر کرنا اور کڑھنا حالانکہ ان کے دل میں رنج یا نفرت کا اثر نام کو بھی نہیں ہوتا بلکہ سب کچھ محض اس غرض سے ہوتا ہے کہ لوگ ان کو پارسا اور اللہ والا متبع شریعت سمجھیں۔ افعال اور اعمال میں ریائ: پنجم: عمل میں ریاء مثلا قیام زیادہ کرنا، رکوع و سجدہ میں دیر تک رہنا، سر جھکانا، کسی طرف توجہ نہ کرنا، پلکوں کو جھکائے رکھنا وغیرہ تاکہ لوگ ان کو عابد وزاہد اور باعفت و پارسا سمجھیں حالانکہ اللہ خوب جانتا ہے کہ ان کے دل ان خوبیوں سے بالکل کورے اور خالی ہیں اور اس کی شناخت یہ ہے کہ جب اکیلے نماز پڑھتے ہیں تو گھوڑا سا چھوڑ دیتے ہیں اور اگر کسی کو معلوم کر لیں کہ وہ ان کی نماز کو دیکھ رہا ہے تو فورا سکینت (آہستگی) ووقار کے ساتھ نماز کو ٹھہرا ٹھہرا کر پڑھنے لگتے ہیں تاکہ دیکھنے والاسمجھے کہ ان کی نماز خشوع اور خضوع (عاجزی و انکساری) سے بھری ہوئی ہے تم ہی بتائو کہ یہ ریاء نہیں تو اور کیا ہے؟