تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
دیکھتے بھی تو شائد اتنی محبت نہ ہوتی کیونکہ آنکھ کی لذت دوسری قسم کی ہے اس لذت میں اور اس لذت میں بہت فرق ہے اور اگر محبت ہوئی بھی تب بھی یہ محبت جوان اوصاف حمیدہ کے ذریعہ سے ہوئی ہے محل گفتگو ہوئی کہ بتائو یہ لذت کس حاسہ سے ادراک کی گئی ظاہر ہے کہ یہ وہی چھٹا حاسہ ہے جس کی جگہ دل میں ہے کیونکہ دل ہی تو ہے جس نے ان پیشوائوں میں وہ باتیں پائیں جن سے دل کو لذت حاصل ہوئی ہے۔ محبت کے اسباب صرف علم و قدرت اور تقدس میں ہیں: اب اگر ان اوصاف کو تلاش کرو گے جن کی وجہ سے یہ محبت حاصل ہوئی ہے تو وہ تین وصف نکلیں گے یعنی علم اور قدرت اور بے عیب ہونا کیونکہ مقتدایان دین کو اللہ اور اس کے رسول اور فرشتوں اور آسمانی کتابوں کا علم حاصل ہے اور وہ اللہ کے پیغمبروں کی شریعت کے دقائق اور حقائق سے واقف ہیں دوم انہوں نے اللہ کی دی ہوئی قدرت سے کام لیا کہ اپنے نفس کو مغلوب بنایا اور نفسانی شہوتوں کو مٹایا اور حق کی سیدھی راہ پر قائم اور جمے رہے نیز طاقت کو کام میں لاکر اللہ کی مخلوق پر قبضہ کیا سیاست و ملکی انتظام سے ہزار ہامیل کی آبادی کو زیرفرمان بنایا اور اللہ کے برحق دین کی تلقین کر کے لوگوں کو سیدھا راستہ بتلایا اور نیز عیوب باطنی سے پاک صاف نظر آئے کہ جہالت سے، بخل سے، حسد سے، کینہ سے اور بغض و عداوت سے غرض تمام بدخلقیوں سے بے عیب اور تمام عمدہ عادتوں اور اخلاق حسنہ سے متصف پائے گئے یہی تین اوصاف ہیں جن کی وجہ سے ان میں وہ حسن پیدا ہوا جس کو حیوانات نہیں سمجھ سکتے یہ انسان ہی کی خصوصیت ہے کہ قلب کے چھٹے حاسہ سے اس باطنی حسن کاادراک کرتا ہے اور اس میں لذت پاتا ہے۔ غرض تم کو جب ان اوصاف کی وجہ سے پیشوایان مذہب اماموں کے ساتھ محبت ہوگئی تو ظاہر ہے کہ رسول مقبولa میں یہ کمالات بدرجہ اتم موجود ہیں لہٰذا آپ کی ذات کے ساتھ جو محبت ہوگی وہ دنیا بھر کے علماء و انبیاء سے بڑھی ہوئی ہوگی۔ اس کے بعد آپa کو رسول بنانے والی اور پیدا کرنے والی ذات پر نظر ڈالو جس