تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
سوال و جواب کی مجلس: : (انک میت و انہم میتون) کا کیا مطلب ہے؟ : انک میت میں وعدئہ موت کا ذکر ہے اور یہ وعدئہ موت برحق ہے اور خطبہ صدیقی من کان یعبد محمدا فقدمات میں وقوع موت کا ذکر ہے اور یہ وقوع موت بھی برحق جس طرح اللہ تعالیٰ کو منظور ہوا آپa کی ذات اقدس پر موت کا وقوع ہوا لیکن وقوع موت کے بعد جسد اطہر کو روح مبارک کے تعلق کے ساتھ اپنے روضہ اطہر میں حیات حاصل ہے اسی تعلق کی وجہ سے آپa روضہ اطہر پر سلام پیش کرنے والوں کو جواب مرحمت فرماتے ہیں۔ : (فانک لا تسمع الموتی ولا تسمع الصم الدعاء اذا ولوا مدبرین) اس آیت کا کیا مطلب ہے؟ : یہاں کفار کو مردوں سے تشبیہ دی گئی ہے اور وجہ شبہ مشبہ اور مشبہ بہ کے درمیان مشترک ہوتی ہے اور وہ عدم سماع نہیں ہے بلکہ عدم سماع نفع عدم سماع قبول ہے یعنی یہاں پر موتیٰ سے مراد کفار ہیں اور اس پر قرینہ (اذا ولوا مدبرین وما انت بمسمع من فی القبور میں من فی القبور) سے مراد کفار ہیں اور اس پر قرینہ ان انت الا نذیر ہے۔ :(وَ ہُوَ الَّذِیْ اَحْیَاکُمْ ثُمَّ یُمِیْتُکُمْ ثُمَّ یُحْیِیْکُمْط) اس آیت میں دو حیاتوں کا ذکر ہے اب اگر حیات فی القبر مان لیں تو تین حیاتیں ثابت ہو جائیں گی۔ : قبر کی حیات یہ مستقل الگ حیات نہیں ہے بلکہ آخرت کی حیات کا مقدمہ ہے جیسے ماں کے پیٹ میں بچے کی حیات دنیا کی حیات کا مقدمہ ہوتی ہے اور ایک قول یہ ہے کہ: ثُمَّ یُحْیِیْکُمْ میں حیات سے مراد حیات فی القبر ہے اور اس میں قرینہ ثم الیہ ترجعون ہے کیونکہ ثم تراخی کے لیے آتا ہے۔ :اللہ پاک کا ارشاد (وَاعْبُدْ رَبَّکَ حَتّٰی یَاْتِیَکَ الْیَقِیْنُ) یعنی آپ موت تک اپنے رب کی عبادت کریں تو پھر الانبیاء احیاء فی قبورہم یصلون کہ انبیائhاپنی قبور مبارکہ میں نماز پڑھتے ہیں اس کا کیا مطلب ہے ؟ :قبر میںعبادت بطور تکلیف کے نہیں بطور تلذذ کے ہے۔