تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
اسی طرح کافر کا کفر سمجھو کہ چونکہ اللہ تعالیٰ ہی کے ارادہ اور مشیت سے ہورہا ہے لہٰذا اس اعتبار سے تونا گوار گزرنے کا سبب ہو نہیں سکتا مگر اس کے ساتھ ہی چونکہ اللہ تعالیٰ ہی کی رضا اس پر نہیں ہے بلکہ کفر کرنا اللہ کے دشمن اور مبغوض ہونے کی علامت ہے لہٰذا اس اعتبار سے توناگوار گزرے گا اسی وجہ سے اس کو نصیحت بھی کی جاتی ہے اور تبلیغ حق بھی کی جاتی ہے کیونکہ اپنے حقیقی محبوب کا دشمن اپنا ہی دشمن معلوم ہواکرتا ہے۔ رضا برقضایہ نہیں ہے کہ دعا مانگنا یا تدبیر اور سبب کرنا چھوڑ دیا جائے: اسی طرح رضا برقضا کے یہ معنی بھی نہیں ہیں کہ دعا کا مانگنا بھی چھوڑ دیا جائے اور تیر انداز نے جو تیر تمہاری طرف پھینکا ہے باوجودیکہ اس کو ڈھال پرروک سکتے ہومگر اس کو نہ روکو اور اپنے بدن پر لگنے دو اور یوں سمجھو کہ قضا پر راضی رہنا چاہیے ایسا سمجھنا بھی جہالت اور خام خیالی ہے کیونکہ دعامانگنے اور شر سے حفاظت کی تدبیر کرنے کا تو شرعا حکم ہے اور محبوب کے حکم سے سرتابی نہیں ہوسکتی لہٰذا یہاں رضابرقضا کے معنی یہی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کسی شئے کے حاصل ہونے کے لئے جو اسباب مقررفرمائے ہیں ان کو اختیار کروتاکہ محبوب تمہیں اپنے انتظام کا پابند دیکھ کر تم سے راضی ہو کہ اگر اسباب کااختیار کرنا چھوڑو گے تو محبوب کے مخالف اور رضائے محبوب کے دشمن کہلائو گے مثلا کوئی پیاسا آدمی پانی پائے مگر اس کی جانب ہاتھ نہ بڑھائے اور یوں گمان کرے کہ میں تو پیاس پر راضی ہوں کیونکہ پیاس اللہ کے حکم اور قضا وقدر سے ہے اور قضا پرراضی رہنا چاہئے تو یہ شخص بے وقوف کہلائے گا اور اس کو سمجھایا جائے گا کہ اللہ تعالیٰ کے مقرر کئے ہوئے اسباب اور عادیات جاریہ میں رخنہ ڈالتا ہے یا حدود شریعت سے باہر نکلنا چاہتا ہے تو نے جو کچھ سمجھا ہے یہ تو رضا کے ہرگز معنی نہیں ہیں رضا کے تو صرف یہ معنی ہیں کہ اللہ تعالیٰ پر ظاہر و باطن اور زبان یا دل دونوں میں سے کوئی بھی کسی حالت پر اعتراض نہ کرے اور اس کے ساتھ ہی اس کے حکم کی بھی تعمیل ہو اور جو انتظام اس نے عالم کے لئے تجویز فرمادیا ہے اس سے باہر نہ نکلے بلکہ شرعی احکام کا پورا پابند ہو اور جس طرح اللہ تعالیٰ کی مرضی ہے اس کے حاصل کرنے میں اپنی طرف سے کوئی ایجاد نہ کرے مثلا