تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
زہد کے معنی یہ ہیں کہ باوجوددنیا حاصل کر سکنے کے دنیا سے ایسا بے التفات ہو جائے کہ دنیا ا سکے پیچھے بھاگے اور یہ اس سے دامن چھڑائے اور اگر معاملہ برعکس ہو کہ یہ دنیا کو حاصل کرنا چاہئے مگر دنیا اس کے ہاتھ نہ آئے تو اس کو زہد نہیں کہتے بلکہ اس کا نام فقر ہے اور فقر کا درجہ زہد کے برابر نہیں ہے ہاں فقر کو تونگری پر فضیلت ضرور ہے کیونکہ تونگری میں دنیا کی لذتوں سے دل بستگی ہو جاتی ہے اور اس لئے مرتے وقت ان مرغوبات کے چھوڑنے سے حسرت ہوا کرتی ہے اور دنیا گویا جنت معلوم ہوتی ہے اور آخرت قید خانہ، برخلاف فقر کے کہ اس حالت میں لذتوں سے اگرچہ جبراًوقہراًباز رکھاگیا ہے تاہم چونکہ کسی چیزکا ذائقہ اور مزہ کبھی منہ کو نہیں لگتا اس لئے مرتے وقت کسی چیز کی محبت میں دل نہ اٹکائیگا بلکہ دنیا کو دارالالم (تکلیفوں کا گھر) اور تنگ دستی کا گھر سمجھے اور آخرت آزادی اورخوش عیشی کا گھر اور جنت معلوم ہوگی۔ فقر کی فضیلت: اس میں شک نہیں کہ فقر بھی اللہ کی بڑی نعمت اور سعادت اخروی کا ایک مضبوط ذریعہ ہے چنانچہ رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ حق تعالیٰ اپنے نیک بندے کو دنیا سے ایسا بچالیتا ہے جیسے تم اپنے بیمار کو کھانے پینے کا پرہیز کراتے ہو میری امت کے فقراء جنت میں امراء سے پانچ سو برس پہلے داخل ہوجائیں گے جس کسی فقیر کو دیکھا کرو خوش ہوجایا کرو اور کہا کرو کہ مرحبا صالحین کے طریقے والے مرحبا۔ حضرت موسیٰg نے ایک بار عرض کیا تھا کہ بار الہا آپ کوکون سے بندے محبوب ہیں؟ بتلائیے! تاکہ میں ان سے محبت کروں ارشاد ہوا کہ فقیر جن کو لوگ پاس بھی نہ کھڑا ہونے دیں یاد رکھو کہ اگر فقیر اپنی حالت پر قانع ہواور طلب مال کا زیادہ حریص نہ ہوتو اس کا درجہ زاہد کے قریب قریب ہے۔ رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ مبارک ہو اس کو جسے اسلام کی ہدایت ہوئی اور بقدر کفالت معاش ملی اور وہ اس پر قانع ہوا قانع فقیر اللہ کو بہت پسند ہے۔ حضرت اسماعیلg پر وحی نازل ہوئی تھی کہ اے اسماعیل مجھے شکستہ دل لوگوں کے پاس ڈھونڈا کرو۔حضرت