تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
ہوتا ہے تو اس حقیر دنیا کی آخرت کے مقابلہ میں اتنی بھی وقعت نہیں رہتی جتنی کسی بیش قیمت جواہر کے مقابلے میں قلب میں ایک پھٹے پرانے چیتھڑے کی وقعت ہوا کرتی ہے۔ اور زہد کا ثمرہ یہ ہے کہ بقدر ضرورت کفایت دنیا پر قناعت حاصل ہو جائے پس زاہد اسی مقدار پر کفایت کیا کرتا ہے جتنا کسی مسافر کو سفر کا توشہ اپنے پاس رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ اوروہ ضروری سامان جس کی ہر شخص کو احتیاط ہے یا طعام ہے یا لباس یااثاث البیت (گھریلو سازوسامان) اور ہر ایک میں زہد کے مراتب اور مدارج ہیں جن کی تفصیل ہم بیان کرتے ہیں۔ طعام میں مدت کے اعتبار سے زہد کے مراتب: طعام کی ضرورت رفع کرنے میں زہد تین اعتبار سے ہوتا ہے یعنی مدت، مقدار اور جنس۔ پس مدت کے اعتبار سے اعلیٰ درجہ: کا زہد تو یہ ہے کہ صرف ایک وقت کے کھانے پر قناعت کرے یعنی اگر صبح کو بھوک رفع ہو جائے تو شام کے لئے کچھ پاس نہ ہو اور شام کو پیٹ بھر جائے تو صبح کے لئے کچھ ذخیرہ نہ ہو۔ اوسط درجہ: یہ ہے کہ مہینہ بھر چالیس دن کی خوراک مہیا ہو اس سے زیادہ کی پرواہ نہ ہو۔ ادنیٰ درجہ: یہ ہے کہ صرف سال بھر کا ذخیرہ جمع کر لیا جائے اور سال سے زیادہ کا سامان جمع کرنا تو زہد سے بالکل خارج ہے۔ البتہ اگر کسی قسم کا ذریعہ کسب اور تحصیل معاش کے لئے دنیا کا کوئی مشغلہ نہ ہو تو سال سے زیادہ کا ذخیرہ جمع کرلینا بھی زہد کے منافی نہیں ہے چنانچہ شیخ دائود طائیl کے پاس بیس درہم تھے جس پر شیخ نے کامل بیس سال قناعت کی تھی چونکہ ان کا کوئی ذریعہ معاش نہ تھا اس لئے بیس سال کا ذخیرہ جمع رکھنا زہد کے خلاف نہ ہوا۔ مقدار کے اعتبار سے زہد کے مراتب: