تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
کی طرف توجہ کرو اور اس توجہ کو آہستہ آہستہ بڑھائو مثلا تمہیں چار فرض پڑھنے ہوں تو دیکھو کہ اس میں حضورِ قلب تم کو کس قدر حاصل ہوا۔ فرض کرو کہ ساری نماز میں دورکعت کے برابر تو دل کوتوجہ رہی اور دو رکعت کے برابر غفلت رہی ہو اس قدر نفلوں میں زیادتی کرو حتیٰ کہ اگر دس نفلوں میں چار فرض رکعتوں کا حضورِ قلب پورا ہو جائے تو امید کرو کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے فرائض کا نقصان ان نفلوں سے پورا فرمادے گا اور اس کی کمی کا تدراک نوافل سے منظور فرمالے گا۔ فائدہ: نماز خشوع خضوع سے پڑھی جائے ۔خشوع کہتے ہیں توجہ سے نماز پڑھنا، خضوع کہتے نماز میں عجز و انکساری کااظہار کرنا یعنی نماز میں ظاہری شکل وصورت بھی عجز و انکساری والی بنانا۔ نماز میںخشوع وتوجہ پیدا کرنے کی ٥ صورتیں ہیں۔ قرآنِ پاک کے الفاظ کا تصور کرنا، یعنی اگر اکیلا نماز پڑھ رہا ہے قرآنِ پاک کے الفاظ کو کچے حافظ کی طرح سوچ سوچ کر پڑھے۔ اور اگر امام کے پیچھے کھڑا ہے پھر اگر جہری نماز ہے تو قرأت کے سننے کی طرف دھیان رکھے۔ اور اگر سری نماز ہے تو سورہ فاتحہ کے الفاظ کو سوچتا رہے کہ امام اب الحمدﷲ رب العالمین پڑھ رہے ہیں، اب الرحمن الرحیم پڑھ رہے ہیں۔یہی مطلب ہے حدیث شریف کے ان الفاظ ''اقرأ بہا فی نفسک'' (تصورالالفاظ فی القلب) یعنی سورہ فاتحہ کے الفاظ کو اپنے دل میں پڑھ لیا(یعنی سوچ لیا) کریں۔ ! قرآنِ پاک کے معانی کا تصور کرنا، یعنی اگر قرآن پاک کے معانی کوجانتا ہے تو معانی کوسوچ لے ۔ " اللہ پاک کی ذات کا تصور کرنا جو اُن کی شایانِ شان ہے،کسی خاص شکل وصورت میں نہیں۔ # اﷲ پاک کی صفات کوسوچ لے کہ وہ کریم ہیں ،رحیم ہیں،جبار ہیں،قہار ہیں الغرض اﷲ پاک کی صفات جلیلہ میں سے کسی کا بھی تصور کر لے ۔