تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
دینی دوست بنانے کی فضیلت اور حب فی اللہ کے درجے: انہی اصولوں میں سے ایک اصل یہ بھی ہے کہ اپنے لئے کچھ دینی دوست تجویز کر لو جن سے محض اللہ ہی کے واسطے محبت ہو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ آواز دے گا''کہاں ہیں وہ جو خاص میرے واسطے باہم محبت رکھتے تھے۔ آج جب کہ میرے سایہ کے سوا کہیں سایہ نہیں ہے میں ان کو اپنے سایہ میں لے لوں گا حدیث میں آیا ہے کہ عرش کے گردنور کے ممبر ہیں جن پر ایک جماعت بیٹھے گی جن کے لباس اور چہرے سرتاپانور ہوں گے اور وہ لوگ نہ نبی ہیں نہ شہید مگر انبیاء و شہدا ان کی حالت پر رشک کریں گے1 صحابہe نے عرض کیا کہ یارسول اللہa وہ کون لوگ ہوں گے؟تو آپa نے فرمایا کہ اللہ کے مخلص بندے جو باہم اللہ کے واسطے محبت کرتے اور اللہ کے واسطے ایک دوسرے کے پاس بیٹھتے اٹھتے اور آتے جاتے ہیں۔ یادرکھو کہ ایمان کے بعد اللہ کے واسطے ایک دوسرے کیلئے بیٹھتے اور آتے جاتے ہیں: ''یادرکھو کہ ایمان کے بعد اللہ کے واسطے محبت کا مرتبہ ہے اس میں دو درجے ہیں۔'' حب فی اللہ: پہلا درجہ: یہ ہے کہ تم کسی شخص سے اس بنا پر محبت کرتے ہو کہ دنیا میں تم کو اس کے ذریعہ سے ایسی چیز حاصل ہے جو آخرت میں مفید ہے مثلا شاگرد کو اپنے استاد کے ساتھ علم دین حاصل کرنے کی وجہ سے محبت ہے اور مرید کو اپنے مرشد سے راہ طریقت معلوم کرنے کے سبب محبت ہے بلکہ استاد کو اپنے شاگرد کے ساتھ جو محبت ہوتی ہے وہ بھی اس بنا پر ہوتی ہے کہ دین کا سلسلہ اس کی وجہ سے مدتوں تک میری طرف منسوب ہو کر جاری رہے گا اور مجھ ! رشک کبھی بڑے کو چھوٹے پر بھی ہوتا ہے جیسے حاکم اعلیٰ کو معائنہ تحصیل کے وقت چپڑاسی کی بے فکری اور اپنی ذمہ داری دیکھ کر تحصیل دار کو اس پر رشک ہوتا ہے اسی طرح حضرات انبیائh اپنی اپنی امت کے فکر میںمشغول ہوں گے اور یہ سب لوگ ان سے چھوٹے درجہ میں ہونے کی وجہ سے ان فکروں سے آزاد ہوں گے۔