تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
ضرورتوں کو کفیل نہ ہوگا؟ پھر تمہارے جمع کرنے سے کیا نفع اور اگر خدانخواستہ وہ بدکار ہوئے تو ظاہر ہے کہ یہ تمہارا جمع کیاہوا مال اللہ تعالیٰ کی معصیت میں خرچ ہوگا اور اس کا تم پر وبال پڑے گا کہ معصیت کے سبب تم قرار پائو گے جوں جوں دوسرے لوگ تمہارے مال سے مزے اڑائیں گے توں توں تم پر عذاب بڑھے گا اس قسم کی باتیں سوچنے اور بخل کے نتائج پر غور کرنے سے امید ہے کہ انشاء اللہ بخل سے نجات مل جائے گی۔ بخل کا علاج عملی: عملی علاج یہ ہے کہ نفس پر جبر کرو اور خرچ کرنے کی بہ تکلف عادت ڈالو۔ ضرورتوں کے وقت خرچ کرنے کی خوبی کا تصور باندھ کر اتنا زور ڈالو کہ خرچ کرنے کی رغبت ہونے لگے اور پھر بتدریج برے خیالات اور مذموم اخلاق کو دور کرتے رہو یہاں تک کہ بخل کی جڑ کٹ جائے اور اب مال کا خرچ کرنا خالصتاً لوجہ اللہ بن جائے۔ یعنی صرف اور صرف اللہ کی خوشنودی کے لئے۔ فائدہ: ضرورت کے موقع پر خرچ نہ کرنا خواہ وہ دینی حاجت ہو یا دُنیاوی حاجت یہ بخل کہلاتا ہے، دینی حاجت مثلاً زکوٰة واجب ہے تو زکوٰة نہیں دیتا اوردُنیاوی حاجت جیسے بیوی بچوں کو نہیں دیتااور بلاضرورت خرچ کرنا اسراف ہے۔ حب مال کا مطلب گُناہ کر کے مال کمانا با قی جائز طریقے سے اپنی حق حلال کی روزی لاکھوں میں کمائیں،کروڑوں میں کمائیں ، لیکن اس میں جو اﷲ تعالیٰ کا حکم ہے اس کو پورا کرتے رہیں۔مثلا اگر زکوٰة ،عشر وغیرہ واجب ہے تو زکوٰة ،عشر وغیرہ ادا کرتا رہے۔حسب توفیق صدقہ خیرات کرتا رہے تو پھر یہ حب مال میں داخل نہیں چاہے ساری دنیا کیوں نہ سمیٹ لے۔از بندہ محمد حسن عفی عنہ DDD