تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
اور معنی اچھی طرح سمجھ سکو تو بہت اچھا ہے کیونکہ اس صورت میں تلاوت کے معمول میں بھی فرق نہ آئے گا اور فضیلت کا درجہ بھی حاصل ہوجائے گا۔ ہر آیت سے اس کے خاص مفہوم ہی کی معرفت حاصل ہوگی:سوم: اس فہم و تدبر کی حالت مذکورہ میں معرفت الٰہی کی گونا گوں شاخوں سے پھل اور پھول بھی چنتے رہو کیونکہ ہر پھل کے لئے جدا شاخ اور ہر جوہر کے لئے جدا معدن ہے کہ جہاں موتی پیدا ہوتے ہیں وہاں تریاق کا تلاش کرنا فضول ہے اور جہاں مشک و عود دستیاب ہوتا ہے وہاں موتیوں کی جستجو بے فائدہ ہے اسی طرح قرآن شریف کی آیتوں میں جس قسم کا تذکرہ ہو اسی قسم کا عرفان حاصل کرنا چاہیے۔ مثلا جہاں اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات و صفات یا افعال کا تذکرہ فرمایا ہے وہاں سے اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلال کی معرفت حاصل کرو اور جس جگہ راہ مستقیم کی تعلیم مذکور ہو وہاں رحمت وکرم اور فضل وحکمت کی معرفت حاصل کرو جہاں کافروں کے ہلاک ہونے کا بیان ہو اس جگہ اللہ تعالیٰ کی بے نیازی اور غلبہ و قہر کی صفت معلوم کرو اور جن آیتوں میں انبیائh کے تذکرے ہوں وہاں سے اللہ پاک کے لطف و احسان کا علم حاصل کرو غرض جیسا موقع ویسا عرفان۔ اختیاری و سوسے اور ان کے مراتب: چہارم: قرآن کا مطلب سمجھنے سے جو امور مانع ہیں ان کو جہاں تک ہو سکے دفع کرو کیونکہ ضعیف الایمان بندوں کے لئے تو خواہشات نفسانی وساوس شیطانی(جن کو قصداً دل میں جگہ دی جاتی ہے) حجاب بن جاتی ہے کہ ان کے نفوس دنیوی تعلقات سے وابستہ اور ان کے قلوب شبہات و شک میں ملوث ہوتے ہیں۔ اور یہی قلب کے وہ پردے ہیں جن کے سبب قرآن پاک کی باریکیاں سمجھ میں نہیں آسکتیں لہٰذا ان کے اٹھانے کی کوشش ہونی چاہے اور جن لوگوں کا ایمان قوی ہوجاتا ہے کہ اللہ کی محبت ان کے قلب میں پیدا ہونے اور ان کو طاعت میں لذت آنے لگتی ہے ان پر بھی قلبی وساوس اپنا اثر کرتے ہیں مثلا نماز کی حالت میں ان کا دل اس طرف متوجہ ہو جاتا ہے کہ ہماری نیت کیسی ہے اور جو خلوص شروع نماز کے وقت