تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
حب جاہ کا دوسرا سبب: حب جاہ کے بکثرت ہونے کاایک سبب یہ بھی ہے کہ ہر آدمی کو اپنی بڑائی اور عزت کی بالطبع خواہش ہوتی ہے اور ہر شخص چاہتا ہے کہ میں ایسا بے مثل و یکتائے روزگار ہوں(یعنی معبود ہونے کی تو حقیقت یہی ہے کہ ذات اور صفات میں یکتا ہوگویا یہ خدائی کا دعویٰ کرنا چاہتا ہے۔) کہ بس میں ہی میں ہوں حالانکہ یہ حقیقت الٰہیہ ہے اور خداوند تعالیٰ ہی کو شایان شان ہے کیونکہ یکتائی اس کی شان ہے اور تمام مخلوق اس واجب الوجود کے نورِ قدرت کا پرتو ہے پس جو انسان حب ِجاہ کے مرض میں گرفتار ہے وہ گویا اللہ عزااسمہ کے ہم پلہ ہوجانے کا خواہشمند اور اس کے ساتھ نسبت کے قائم رکھنے سے ناراض ہے جو دھوپ کو آفتاب کے ساتھ ہوتی ہے گویا اس کا نفس فرعون کی طرح اَنَا رَبُّکُمُ الْاَِعْلیٰ (میں ہی تم سب کا بڑا پروردگار ہوں) پکاررہا ہے کہ بس اتنا فرق ہے کہ فرعون نے یہ کلمہ زبان سے لوگوں کے سامنے کہہ دیاتھا اور دوسرے لوگ اس کو اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں مگر چونکہ شان یکتائی کسی کو حاصل نہیں ہوسکتی اور اس آرزو میں کامیاب ہونا محال ہے اس لئے انسان کا نفس چاہتا ہے کہ مستقل وجود میں کامیاب نہ ہو تو کم از کم اتنا ضرور ہو کہ ساری مخلوق پر قبضہ ضرور حاصل ہوجائے کہ جس شئے پر جو چاہوں تصرف کروں مگر چونکہ آسمان ستاروں' پہاڑ سمندر اور دوسری بڑی مخلوقات پر قبضہ ہونا دشوار نظر آیا اس لئے ذر انیچے اتر کر اس کو متمنی نظر آیا کہ صرف زمین ہی کی مخلوق پر مالکانہ تصرف حاصل ہوجائے یعنی حیوانات مسخر (تابع) ہو جائیں اور معدنیات (کان سے نکلنے والی چیزیں) ونباتات تابع فرمان بن جائیں اور ان علویات (آسمان والی چیزیں) اور بڑی مخلوقات ارضی (زمین والی چیزیں) کی جن پر مالکانہ تصرف حاصل ہونا ناممکن ہے پوری واقفیت اور تحقیق تام (پوری) حاصل ہو جائے تاکہ ہاتھ کا قبضہ نہ ہو تو علم ہی کا قبضہ قائم رہے اور دنیا کی آبادی میں سے ذوی العقول مخلوق (عقل والی) یعنی انسان اپنے قلوب کے اعتبار سے میرے مطیع و فرماں بردار بن جائیں کہ میری عظمت و بڑائی کے ساتھ معتقد ہو کر مجھ کو صاحب کمال سمجھنے لگیں۔ ہاتھ باندھے ہوئے میری تعظیم کریں اور میری