تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
زکوٰة، صدقہ اور خیرات کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو لوگ اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ان کی مثال اس دانہ کی طرح ہے جس میں سات بالیں ہوں کہ ہر بالی میں سو دانے۔ اور جناب رسول اللہa نے فرمایا کہ جنہوں نے اپنا مال دونوں ہاتھ بھر بھر کر راہ خدا میں لٹایا ہے وہی ہلاکت سے نجات پائیں گے۔ چونکہ صدقات و خیرات میں مخلوق کی ضرورتیں اور محتاجوں کے فاقے رفع ہوتے ہیں اس لئے یہ بھی دین کا ایک ستون ہے اور اس میں یہ حکمت ہے کہ چونکہ مخلوق کو اللہ سے محبت رکھنے کا حکم ہے اور مسلمان بندے اللہ تعالیٰ کی محبت کا دعویٰ کرتے ہیں لہٰذا اللہ تعالیٰ نے مال خرچ کرنے کو اپنی محبت کا معیار اور آزمائش کی کسوٹی بنا دیا ہے تاکہ مدعیان اعمال کے دعوے کا جھوٹ سچ کھل جائے چونکہ عام قاعدہ ہے کہ انسان اپنے اس محبوب کے نام پر جس کی محبت قلب میں زیادہ ہوتی ہے اپنی تمام محبوب اور پیاری چیزیں لوٹا دیا کرتا ہے پس مال جیسی چیز کا اللہ تعالیٰ کے نام پر خرچ کرنا اللہ کے ساتھ محبت سے بڑھے ہوئے ہونے کی علامت ہے اور بخل کرنا اللہ تعالیٰ کی محبت نہ ہونے کی دلیل ہے صدقہ اور خیرات دینے والے مسلمان تین طرح کے ہیں۔ خیرات کا اعلیٰ درجہ: ایک تو وہ ہے جنہوں نے کچھ بھی پایا سب راہ خدا میں دے دیا اور اللہ سے محبت کرنے کا دعویٰ سچ کر دکھایا مثلا حضرت عتیقb 1کہ جو کچھ بھی گھر میں تھا انہوں نے سب ! سچا اور آزاد کیا ہوا دونوں لقب حضرت ابوبکرb کے ہیں سچے اور دوزخ سے آزاد کئے ہوئے تھے۔