تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
جناب رسول مقبولa کے اس ارشاد کو بگوش ہوش سنو اور عبرت پکڑو۔ حضرت عیسیٰg فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص روزہ رکھے تو اس کو چاہئے کہ اپنے سر اور ڈاڑھی اور ہونٹوں کو تیل سے چکنا کر لیا کرے تاکہ لوگ اس کو روزہ دار نہ سمجھیں اور خیرات کیا کرے تو اس طرح کرے کہ بائیں ہاتھ کوبھی خبر نہ ہو اور نماز پڑھے تو پردہ ڈال لیا کرے تاکہ کوئی دیکھے نہیں۔ اسی لئے حضرت فاروق اعظمb نے ایک شخص کو جو اپنا سر جھکائے بیٹھا تھا تنبیہ کے طور پر یوں فرمایا تھا کہ میاں گردن اٹھائو خشوع قلب سے ہوا کرتا ہے نہ کہ گردن سے۔ ریاء کی ماہیت اور شرک ہونا: ریاء کی اصلیت یہ ہے کہ لوگوں کے دلوں میں اپنی عبادت اور عمل خیر کے ذریعہ سے وقعت اور منزلت کا خواہاں ہو اور یہ عبادت کے مقصود کے بالکل خلاف ہے کیونکہ عبادت سے مقصود اللہ تعالیٰ کی رضامندی ہے اور اب چونکہ اس مقصود میں دوسرا شریک ہوگیا کہ رضائے خلق و حصولِ منزلت مقصود ہے لہٰذا اس کا نام شرک اصغر ہے۔ ریاء کی صورتیں:یادرکھو کہ ریاء چھ طرح سے ہوا کرتا ہے۔ اول: بدن کے ذریعہ سے مثلا شکستگی وضعف اور غنودگی اور پلکوں کا جھپکانا ظاہر کیا جاوے تاکہ روزہ دار اور شب بیدار خیال کریں یا مثلا غمگین صورت بنائے تاکہ لوگ سمجھیں کہ ان کو آخرت کی بڑی فکر ہے یا مثلا پراگندہ حال رہے تاکہ لوگ سمجھیں کہ دین میں اس قدر مشغول ہے کہ بال سنوارنے کی بھی فرصت نہیں اور نہ خط بنوانے کا موقع ملتا ہے۔ یا مثلا آواز پست اور آہستہ نکالے تاکہ لوگ سمجھیں کہ ریاضت و مجاہدہ کرتے کرتے اتنا ضعف ہوگیا ہے کہ آواز تک نہیں نکلتی۔ دوم: ہیئت کے ذریعہ سے مثلا رفتار میں نرمی اور ضعف ظاہر کرنا یا سر جھکانا مونچھوں کا منڈوالینا، سجدہ کے نشان کا باقی رکھنا، آنکھ کا بھینچنا اور ایسی صورت بنانا جس سے لوگ سمجھیں کہ حالت و جد میں ہیں یا مکاشفہ میں مشغول ہیں اور فکر کے اندر مستغرق اور محو ہیں۔