تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
فصل: شائد تمہارا یہ خیال ہو کہ اس قسم کے خفی ریاء سے تو بچنا محال ہے البتہ جلی ریاء سے آدمی بچ سکتا ہے پھر نہ معلوم کون سی عبادت صحیح ہے اور کون سی فاسد لہٰذا ہم اس کی بھی تشریح کئے دیتے ہیں۔ عبادت میں ریاء تین قسم کی ہوتی ہے۔ پہلی قسم: شروع عبادت میں ریائ اول ہی سے ہومثلا نماز کا پڑھنا اول سے لے کر آخر تک سارا محض لوگوں کے دکھانے اور نمازی کہلانے کو ہو یہ صورت تو نماز کے لئے مفسد ہے کہ ایسی نماز ہی صحیح نہ ہوگی کیونکہ اس میں عبادت کی نیت ہی نہ ہوئی اور بلانیت کے کوئی عبادت معتبر نہیں ہے اور اگر کوئی شخص نماز تو جلوت ہو یا خلوت دونوں صورتوں میں پڑھتا ہے مگر اول وقت میں پڑھنا ریاء کی نیت سے ہوتا ہے تو اس صورت میں بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ فرض ادا ہوجائے گا البتہ اول وقت کی فضیلت حاصل نہ ہوگی اس لئے کہ اس میں ریاء موجود ہے اب رہی یہ بات کہ ریاء کا قصد عبادت میں شامل ہوا سو اس کا گناہ جدا ہوگا۔ دوسری قسم: اثنائے عبادت میں ریائ اثنائے عبادت اور تکمیل طاعت میں ریاء ہو۔ مثلا نماز پڑھنے میں کوئی بھولی ہوئی چیز یاد آگئی یا کوئی تماشہ ہونے لگا تو دل للچایا کہ نماز توڑ کر ادھر متوجہ ہوئے۔ پس اگر ایسی حالت ہے کہ تنہائی کا موقع ہوتااور کسی کا لحاظ مانع نہ ہوتا تو ضرور نماز کو توڑ دیتا مگر چونکہ آدمی بیٹھے ہوئے ہیں اس لئے ان کی شرم اور اس خیال سے کہ دیکھنے والے یوں کہیں گے کہ دیکھو فضول مشغلہ کے لئے میاں نے اپنی نماز توڑ دی۔ نماز کو نہ توڑے اور بادلِ نخواستہ پڑھے جائے تو اس نماز کو بھی باطل کہیں گے۔ کیونکہ عبادت میں اول سے لے کر آخر تک نیت کا قائم رہنا ضروری ہے اور جب درمیان میں ریاء کی وجہ سے نیت عبادت جاتی رہی تو نماز بھی جاتی رہی۔ یا مثلا کوئی شخص نماز پڑھ رہا تھا اور لوگوں کو اپنی طرف دیکھتا ہوا پا کر اس خیال سے کہ میری عبادت پر یہ لوگ مطلع ہوگئے ہیں اس کی طبیعت کو اس قدر خوشی ہوئی کہ عبادت کی اصل