تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
بااختیار خود معصیت کا دیکھنا بھی معصیت ہے پس جہاں دور شراب جاری ہو یا غیبت ہورہی ہو یا داڑھی منڈے بددین غیر متشرع (خلاف شرع،فاسق) فاجر بیٹھے ہوں وہاں ہرگز نہ بیٹھو۔ سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا: دوسری حالت: یہ ہے کہ ناجائز فعل سے باز رکھنے پرقدرت تو ہو مگر اس کا غالب اندیشہ ہو کہ اگر دست اندازی کی تو ضرور یہ لوگ مجھے ماریں گے۔ مثلا کسی جگہ شراب کا شیشہ یاستار وغیرہ یااور کوئی سامان لہوولعب رکھا ہوادیکھو اور ممکن ہے کہ آگے بڑھ کر اس کو توڑ پھوڑ دو مگر غالب گمان یہ ہو کہ ایسا کرنے سے اس کا مالک تم کو ایذا دئیے بغیر باز نہ رہے گا تو اس صورت میں بھی چپ ہورہنا جائز ہے البتہ ہمت کرنا پھر بھی مستحب ہے کیونکہ ایسے امر خیر میں جو کچھ ایذا پہنچے گی اس کے بھی بڑے اجر ہیں ایسی حالت میں سکوت کا جائز ہونا اس شرط پر ہے کہ بدنی تکلیف یعنی مارپیٹ مالی نقصان یا سبکیت یاآبروریزی یاایذارسانی کایقین یا غالب گمان ہو نہ کہ نصیحت کرنے سے ان کو میری محبت نہ رہے گی یاناگوار گزرے گا اور مجھ کو زبان سے کچھ برا بھلا کہنے لگیں گے یا مجھ کو اپنا دشمن سمجھنے لگیں گے اور آئندہ کوئی تکلیف پہنچانے کی فکر کریں گے یا جو کچھ دیتے ہیں وہ بند کر لیں گے یاآئندہ کوئی دینی مصلحت و بہبودی کی توقع ہے اور نصیحت کرنے سے وہ مصلحت ہاتھ سے جاتی رہے گی تو ایسی موہوم باتوں کی شریعت میں کچھ وقعت نہیں ہے اور نہ ان خیالات سے خلاف شرع امر پر نصیحت کئے بغیر چپ ہو رہنا جائز ہے اس کو خوب سمجھ لو۔ فصل: اول: واعظ کو حلیم الطبع(بردبارطبیعت رکھنے والا) نرم مزاج ہونا نہایت ضروری ہے کیونکہ اپنی نیک بختی جتانے اور دوسروں پراعتراض کرنے کی نیت سے وعظ کرنے کا نتیجہ اچھا نہیں نکلتا بلکہ اس سے لوگوں کو صدمہ ہوتا اور برافروختگی (غصہ)بڑھتی ہے اور بجائے معصیت چھوڑنے کے وہ لوگ معصیت پر ضداور اصرار کرنے لگتے ہیں اور جب ضد بندھ گئی تو پھر نصیحت کرنا اللہ واسطے نہ رہا بلکہ اپنے دل کی جلن نکالنے اورپھپھولے پھوڑنے کی غرض سے