تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
سنواری اور اللہ کو مضبو ط تھاما اور اپنے دین میں اللہ کے واسطے اخلاص کیا۔ رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ جس شخص نے چالیس دن اخلاص کے ساتھ کوئی نیک عمل کرلیاتو اللہ تعالیٰ اس کے قلب سے زبان پر حکمت کے چشمے بہادے گا۔ اخلاص کی ماہیت: اخلاص کے معنی صرف یہ ہیں کہ نیت صرف ایک ہی شئے کی ہو یعنی عمل کا محرک یا صرف ریاء ہو،اور یا محض رضائے حق۔ ان دونوں پر اخلاص کے لغوی معنی صادق آتے ہیں کیونکہ خالص اسی شئے کو کہتے ہیں جس میں کسی دوسری جنس کی آمیزش نہ ہو۔ مگر اصطلاح شرع میںاخلاص کے یہ معنی ہیں کہ محض اللہ تعالیٰ کی ذات مقصود ہو کیونکہ ماسویٰ کی جانب میلان اور قصد کرنے پر شرعا اخلاص کا اطلاق نہیں ہوتا جس طرح الحاد کے معنی مطلق میلان کے ہیں خواہ بھلائی کی جانب ہو یا برائی کی طرف مگر شرعا صرف باطل کی جانب مائل ہونے کا نام الحاد ہے اسی طرح عبادت سے مقصود اگر محض عبادت ہے تب تو اخلاص کہلائے گااور اگر اس میں ریاء اور دکھاوے کی آمیزش ہے یا عبادت کے ضمن میں دنیا کے کسی فائدہ کا بھی ارادہ شامل ہے تو اس کو اخلاص نہیں کہیں گے۔ مثلا روزہ رکھنے سے مقصود یہ بھی ہو کہ روزہ رکھنا عبادت ہے اور یہ بھی مقصود ہے کہ کھانے پینے کا پرہیز کرنے سے بیماری کو بھی نفع ہوگا پس ایک کام میں دو نیتیں شامل ہوئیں تو اس کو اخلاص نہ کہیں گے یا مثلا غلام کے آزاد کرنے سے یہ بھی مقصود ہو کہ یہ عبادت ہے اور یہ بھی مقصود ہوکہ اس طرح کھانے کپڑے کے بوجھ سے سبکدوش ہو جائیں گے یا مثلا حج سے یہ بھی مقصود ہو کہ وہ نیک کام اور عنداللہ محبوب ہے اور یہ بھی نیت ہو کہ حج کرنے سے سفر میں حرکت ہو گی اور حرکت سے مزاج صحت اعتدال پر آجائے گا یا اہل و عیال کے بار سے چند روز کے لئے خلاصی مل جائے گی یادشمنوں کی ایذائوں سے کچھ دنوں کے لئے نجات حاصل ہوگی یاایک جگہ رہتے رہتے دل اکتا گیا ہے پس سفر میں دل بھی بہل جائے گا یا مثلا وضو کیا مگر اس نیت سے کہ لطافت حاصل ہو اور بدن کا میل کچیل دور ہو جائے یا مثلا اعتکاف کیا تاکہ