تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
دیتے ہیں کہ ہر مجرد و تنہا مسلمان کوبھی ان کی حفاظت اور نگہداشت ضروری ہے۔ بحالت تجرد اپنی ذات کے متعلق حقوق: جان لو کہ تمہارے اندر ایک خواہش پیدا کی گئی ہے جس کی وجہ سے تم ہرمفید اور پسندیدہ مرغوب شے کو حاصل کرنے کی سعی کرتے ہواور ایک غصہ پیدا کیا گیا ہے جس کے ذریعہ سے تم ہر مضر اور مکروہ چیز کو دفع کرنے کی کوشش کرتے ہو اور تیسری چیز عقل پیدا کی گئی ہے اس سے تم اپنے معاملات کا انجام سوچتے اور اپنی رعیت کی حفاظت کرتے ہو پس غصہ کو کتا سمجھو اور خواہش کو گھوڑا اور عقل کو بادشاہ۔اس کے بعد معلوم کرو کہ یہ تینوں قوتیں تمہاری ماتحت بنائی گئی ہیں، کہ ان میں عدل و انصاف کرنا اور اس قدرتی سپاہ سے مدد لے کر ابدی(ہمیشہ کی) سعادت حاصل کرنا تمہارا فرض ہے پس اگر تم کتے کو مہذب اور گھوڑے کو شائستہ کر کے بادشاہ عقل کا مطیع و فرماں بردار بنائے رکھوگے اور عدل کا حق ادا کرو گے تو ضرور مقصود تک پہنچ جائو گے۔ تہذیب نفس اور اس پر ظلم یا انصاف کی حقیقت: اگر محکوم کو حاکم کی مسند پر بٹھا دیا اور حاکم بادشاہ کو تابعدار غلام بنا دو گے تو انصاف کھو بیٹھو گے اور ظالم کہلائو گے کیونکہ کسی شے کا بے محل رکھنا ہی تو ظلم کہلاتا ہے لہٰذا جب خواہش نفسانی کوئی چیز حاصل کرنا چاہے یا غصہ کسی شے کو دفع کرنا چاہے تو عقل سے سوچا کرو کہ اس کا انجام کیا ہے؟ اگر انجام اچھا ہو تو عقل کو چاہیے کہ اس کام کے کرنے کی ان کو اجازت دے دے۔ اور اگر انجام برادیکھے تو ہر گز اجازت نہ دے بلکہ اپنے ماتحت غلاموں سے اس کو پکڑوائے مثلا نفس اگر بے جا خواہش کرتا ہے تو غصہ کو اس پر حملہ کرنے کا حکم دے کہ وہ اس بدخواہ نادان خادم کو پابہ زنجیر کر دے اور اگر غصہ بھڑکنا اور بے راہ چلنا چاہے تو شہوت کا اس پر حملہ کرا دے کہ وہ اس کو ٹھنڈا کر دے اور اس کا خیال پورا نہ ہونے دے اور اگر تم نے اپنی عقل سے دریافت ہی نہیں کیا یادریافت کیا مگر اس کے حکم کی سماعت واطاعت(سن لینا اور فرماں برداری کرنا) نہ کی بلکہ اس کو خادم و تابعدار غلام بنالیا کہ شہوت و غصہ کو جوکچھ کرنا چاہیں عقل ان کی ہاں میں ہاں ملا کر ان کا منشا پورا کرنے میں حیلے اور تدبیریں سوچے تو گویا تم نے