تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
حسد کا بیان: حسد کی حقیقت: حسد کے یہ معنی ہیں کہ ''کسی شخص کو فارغ البالی یا عیش و آرام میں دیکھ کر کڑھے اور اس کی نعمت کے جاتے رہنے کو پسند کرے'' حسد کرنا حرام ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے پر نعمت دیکھ کر حسد کرنے والا گویا میری اس تقسیم سے ناراض ہے جو میں نے اپنے بندوں میں فرمائی ہے۔ (یہ آیت نہیں بلکہ زکریاg کا قول ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ فرماتے ہیں) رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ ''حسد نیکیوں کو اس طرح جلادیتا ہے جس طرح سوکھی لکڑیوں کو آگ جلا دیتی ہے'' البتہ ایسے شخص پر حسد کرنا جائز ہے جو اللہ کی دی ہوئی نعمت کو ظلم یا معصیت پر خرچ کررہا ہو مثلا مال دار ہو اور شراب خوری و زناکاری میںاڑارہا ہو لہٰذا ایسے شخص سے مال چھن جا نے کی تمنا نہیں ہے بلکہ اس فحش و معصیت کے بندہوجانے کی آرزو ہے اور اسکی شناخت یہ ہے کہ اگر مثلا وہ شخص اس معصیت کو چھوڑ دے تو اب اس نعمت کے جاتے رہنے کی آرزو بھی نہ رہے۔ یاد رکھو کہ عموماً حسد کا باعث یا تو نخوت (تکبر) و غرور ہوتا ہے اور یا عداوت و خباثت، نفس کہ بلاوجہ اللہ کی نعمت میں بخل کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ جس طرح میں کسی کو کچھ نہیں دیتا اس طرح اللہ تعالیٰ بھی دوسرے کو کچھ نہ دے۔ غبطہ جائز ہے: البتہ دوسرے کو نعمت میں دیکھ کر حرص کرنا اور چاہنا کہ اس کے پاس بھی یہ نعمت رہے اور مجھے بھی ایسی ہی حاصل ہوجائے غبطہ کہلاتا ہے اور غبطہ شرعا جائز ہے کیونکہ غبطہ میں کسی کی