تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
کثرتِ اکل اور حرص طعام کا بیان: (زیادہ کھانا اور لالچ) زیادہ کھانا اور پیٹ بھرنے کی ہوس بیسیویں گناہوں کی جڑ ہے کیونکہ اس سے جماع کی خواہش بڑھتی ہے اور جب شہوت بڑھتی ہے تو مال حاصل کرنے کی خواہش ہوتی ہے کیونکہ شہوتیں مال کے بغیرپوری نہیں ہوسکتیں اور اس کے بعد طلب و جاہ کی خواہش ہوتی ہے کیونکہ جاہ کے بغیر مال کا حاصل کرنا دشوار ہے اور جب مال و جاہ کی خواہش پیدا ہوگی توتکبرریاء حسد کینہ عداوت غرض بہتیری آفتیں جمع ہوجائیں گی اور دین کی تباہی کا پورا سامان اکٹھا ہو جائے گا اس لئے حدیث میں بھوک کی زیادہ فضیلت آئی ہے رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ آدمی کے لئے بھرنے کے واسطے پیٹ سے زیادہ کوئی برابرتن نہیں آدمی کو ضرورت کے لئے تو چند لقمے کافی ہیں جن سے زندگی قائم ہوسکے اور کمر مضبوط رہے اور اگر اس سے زیادہ ہی کھانا ضروری ہے تو پیٹ کے تین حصے کر لینے چاہئیں کہ تہائی حصہ کھانے کے لئے ہو اور تہائی حصہ پانی پینے کے لئے ہو اور تہائی حصہ سانس لینے کے لئے خالی چھوڑ دیا جائے۔ تقلیل طعام کے فوائد: بھوک میں فائدے تو بے شمار ہیں مگر ہم ان میں سے چند بڑے فائدوں کا ذکر کرتے ہیں جن کو اصول کہنا چاہئے اور درحقیقت آخرت کی سعادت کا حاصل ہونا انہیںپر موقوف ہے۔ اول: قلب میں صفائی اور بصیرت میں روشنی حاصل ہوتی ہے کیونکہ پیٹ بھر لینے سے بلاوت (سستی اور طبیعت کاکند ہونا) پیدا ہوتی ہے اور قلب کی آنکھیں بند ہوجاتی ہیں اور