تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
اسی نجاست کو ہر وقت پیٹ میں لئے پھرے اس کو تکبر کرنا کسی طرح بھی زیب نہیں دیتا۔ عموما چار باتوں میں انسان کو تکبر ہوتا ہے ۔علم، تقویٰ، حسب و نسب اور مال و جمال چونکہ ہر ایک کا علاج علیحدہ ہے لہٰذا ہم ہر مضمون کو مفصل جدا جدا بیان کرتے ہیں۔ عالم کے تکبر کے اسباب: اول علم: علماء تکبر سے بہت کم خالی ہوتے ہیں کیونکہ علم کے برابر کسی چیز کی فضیلت نہیں ہے لہٰذااس کو حاصل کرکے دوخیال پیدا ہو جاتے ہیں۔ اول: یہ کہ ہمارے برابر اللہ کے یہاں دوسروں کا رتبہ نہیں ہے۔ دوم: یہ کہ لوگوں پر ہماری تعظیم واجب اور ضروری ہے پس اگر لوگ تواضع کے ساتھ پیش نہ آویں تو ان کو تعجب ہواکرتا ہے۔ متکبر کا علم جہل مرکب ہے: پہلا تکبر دینی تکبر ہے۔ دوسرا تکبر دنیوی تکبر ہے۔ ایسے عالم کو جاہل کہنا چاہئے کیونکہ علم کا منشاء تو یہ تھا کہ انسان اپنے شریر نفس کی حقیقت اور پروردگار جل جلالہ کی عظمت کو معلوم کرتا اور سمجھتا کہ خاتمہ کااعتبار ہے اور اس کا حال کسی کو معلوم نہیں پس جو شخص اپنے آپ کو قابل عظمت سمجھے ہوئے ہو تو گویا وہ اپنی اصلیت سے ناواقف اور خاتمہ کے اندیشہ سے بے خوف ہے اور یہ بڑی معصیت ہے کیونکہ جاہل شخص اگر کسی گناہ کے ارتکاب میں اپنی ناواقفیت کی وجہ سے معذور سمجھا جائے تو کچھ عجب نہیں مگر عالم چونکہ جان بوجھ کر معصیت کررہا ہے اس لئے وہ معذور نہیں ہوسکتا۔چنانچہ سب جانتے ہیں کہ قانون دان شخص کا جرم لوگوں کے جرم سے بڑھا ہوا ہوتا ہے۔ پس تعجب ہے کہ عالم ہو کر جاہل بن گیا اور باوجود اس کے اپنی جہالت سے بے خبر ہے اسی کا نام جہل مرکب ہے۔ یادرکھو کہ جس علم سے تکبر پیدا ہو وہ علم جہل سے بھی بدتر ہے کیونکہ حقیقی علم انسان کو جتنا بھی زیادہ حاصل ہوگا اسی قدر اس کا خوف اور خشیت بڑھے گا اللہ تعالیٰ نے تو اپنے پیارے پیغمبرa کو یہ حکم فرمایا ہے کہ اپنے متبع مسلمانوں کے ساتھ تواضع سے پیش آئو۔ رسول