تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
میں کرتی ہے یعنی غیبت کرنے سے نیک اعمال جل جاتے ہیں۔ اب ذرا سوچو کہ جب کوئی نیکو کار شخص جس نے دنیا میں مشقتیں اٹھا اٹھا کر نیکیاں جمع کی تھیں جب قیامت کے دن اپنے نامہ اعمال کو دیکھے گا اور ا سکو معلوم ہوگاکہ غیبت کی وجہ سے اس شخص کی نیکیاں اس شخص کے نامہ اعمال میں لکھ دی گئی ہیں، جس کی وہ غیبت کیا کرتا تھا تو کس قدر حسرت و افسوس کرے گا۔ مسلمان کو سوچنے کے لئے اپنے ہی نفس کے عیوب بہتیرے ہیں، اس لئے مناسب ہے کہ جب فرصت ملے اپنی حالت پر نظر ڈالے اور جو عیب پائو اس کے رفع کرنے میں مصروف ہوجائو کہ دوسروں کے عیوب دیکھنے کا موقع ہی نہ آئے اور یوں سمجھو کہ تمہارا ذرا سا عیب جتنا تم کو نقصان پہنچائے گا، دوسرے کا بڑا عیب بھی تم کو اس قدر نقصان نہیں پہنچائے گا اور اگر تمہیں اپنا عیب نظر نہ آئے تو یہ خود ایسا عیب ہے جس کے برابر کوئی عیب نہیں کیونکہ کوئی انسان عیب سے خالی نہیں ہے پس اپنے آپ کو بے عیب سمجھنا تو بڑا سخت عیب ہے اس لئے اول اس کا علاج کرو اور اس کے بعد جو عیب نظر آتے جائیں ان کی تدبیر کرتے رہو اور اگر اتفاقاً اس پر بھی کسی شخص کی غیبت ہو جائے تو اللہ سے توبہ جدا کرو اور اس شخص کے پاس جا کر غیبت کی خطا معاف کرائو اور اگر اس سے نہ مل سکو تو اس کے لئے دعائے مغفرت مانگو اور خیرات کر کے اس کی روح کو ایصال ثواب کرو۔ غرض چونکہ تم نے غیبت کر کے اپنے مسلمان بھائی پر ظلم کیا ہے اس لئے جس طرح ممکن ہو اس ظلم کی جلد تلافی کرو۔ فائدہ: خود تو غیبت کرنے سے بچیں اور اگر مجلس میں کو ئی غیبت شروع کر دے تو اگر خاموش کرا سکتے ہیں تو خاموش کروادیں،یا مجلس سے الگ ہو جائیں یہ بھی نہ ہو سکے تو آہستہ سے ذکر اﷲ میں مشغول ہو جائیںان کی بات کی طرف توجہ نہ دیں،جیسے سفر کے دوران بعض گاڑیوں میں گانے بجانے کی آواز آرہی ہوتی ہے اور ان کو روکنا بھی مشکل ہوتو وہاں بھی آہستہ سے ذکرا ﷲمیں مشغول ہو جائیں۔پھر بھی غیراختیاری طو ر پر کان میں کوئی آواز پڑ جائے تو وہ معاف ہے۔از محمد حسن عفی عنہ DDD