تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
دیکھو ایک شاعر باوجود کثافت عقل کے کیا کہتا ہے اس کے عربی اشعار کا ترجمہ یہ ہے کہ منجم طبیب نے مجھ سے کہا کہ جانے والے انسان دوبارہ کبھی زندہ نہ ہوں گے میں نے ان کو جواب دیا کہ جائو دور ہو اور اگر تم سچے ہو تو میرا تو اس وقت بھی کوئی نقصان نہ ہوگا بس اتنا ہے کہ اعمال کچھ کام نہ آئیں گے سو نہ سہی تکلیف تو نہ ہوگی اور اگر تم جھوٹے نکلے تب تو ظاہر ہے کہ میں نفع میں رہا اور خسارہ تم کو اٹھانا پڑا کہ تم آخرت کے منکر ہونے کی وجہ سے اس کا کچھ بھی سامان ساتھ نہ لائے اور میں دنیا ہی میں اس کا فکر کر کے تیار ہو آیا تھا۔ الغرض دنیا میں رہ کر دینی امور کی سعی کرنے اور نیک اعمال کا ذخیرہ فراہم کرنے کی صورت میں تو بہر حال نفع ہی نفع ہے۔ حب دنیا کا لا علاج درجہ: اور اگر تم یہ کہو کہ ہمیں تو جاہل نجومی اور زندیق طبیب کا قول بالکل صحیح معلوم ہوتا ہے کہ اس میں جھوٹ کا مطلق احتمال نہیں تمام انبیائh اور اولیائے کرام کو تو نعوذ باللہ دھوکہ ہوگیا پس نہ آخرت کوئی چیز ہے اور نہ ثواب اور عذاب کوئی بات ہے۔ اگر خدانخواستہ تمہارا خیال ایسا ہو جائے تو اب تمہارا مرض لا علاج ہے کیونکہ تمہارے مزاج کا فساد اور عقل کی رکاکت (کمزوری و سستی) صراحةً ظاہر ہوگئی اور پھر بھی تم اس کو عقل مندی سمجھتے ہو کہ بلا دلیل ایک وہمی اور لغو بات کو یقینی اور بدیہی بتلاتے ہو ایسی صورت میں علاج اور صحت کی کیا صورت ہو سکتی ہے پس ہم بھی ایسے شخص کو نصیحت کرنے سے منہ پھیر لیں گے۔ دنیا کی محبت کا آخری علاج: البتہ چلتے چلتے اتنا پھر سمجھائیں گے کہ اچھا میاں اگر دنیا ہی تم کو محبوب ہے اور یہیں کی راحت اور آرام کے شیدا ہو تب بھی ہمارے کہنے کے موافق ناپائیدار دنیا کے تعلقات کا کم کرنا تم کو ضروری ہے کیونکہ جو مزہ اور راحت اور آرام آزادی میں ہے وہ پابندی میں نہیں ہے پس اگر تم نفس کے پابند ہوگئے اور خواہشات و تعلقات میں جکڑے گئے تو یاد رکھو کہ ہر قسم کی ذلت و رسوائی اٹھانی پڑے گی کہ جوتیاں کھائو گے اور اپنی جیسی محتاج مخلوق کے آگے ہاتھ پھیلاتے اور خوشامدیں کرتے پھرو گے۔