تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
بخل اور مال کی محبت کا بیان: بخل بھی ایک بڑا مہلک مرض ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو لوگ اللہ کی دی ہوئی نعمت میں بخل کرتے ہیں وہ اس کو اپنے حق میں بہتر نہ سمجھیں بلکہ یہ ان کے لئے نہایت برا ہے کیونکہ جس میں بخل کریں گے اس کا طوق بنا کر ان کے گلے میں ڈالا جائے گا اور نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہیں کہ اپنے آپ کو بچائو بخل سے کہ اس نے پہلی امتوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ پس مسلمان کے شایان شان نہیں کہ بخل کرے اور جہنم میں جاوے اور چونکہ بخل درحقیقت مال کی محبت ہے اور مال کی محبت قلب کو دنیا کی طرف متوجہ کر دیتی ہے جس سے اللہ کی محبت کا علاقہ ضعیف وکمزور ہوجاتا ہے اور بخیل مرتے وقت حسرت بھری نظروں سے اپنا جمع کیا ہوا محبوب مال دیکھتا اور جبرًا قہراً آخرت کا سفر کرتا ہے اس لئے اس کو خالق جل جلالہ کی ملاقات محبوب نہیں ہوتی اور حدیث میں آیا ہے کہ ''جوشخص مرتے وقت اللہ کی ملاقات کو پسند نہ کرے وہ جہنمی ہے'' جس شخص کے پاس مال نہ ہو وہ بخیل تو نہیں ہے مگر یہ ہوسکتا ہے کہ اس کے قلب میں مال کی محبت ہو اور اس آرزو میں ہو کہ کاش مالدار ہو جائے اسی طرح بعض اہل ثروت سخی ہوتے ہیں مگر چونکہ سخاوت سے ان کو محض اپنی شہرت اور مدح مقصود ہوتی ہے اس لئے ان پر اگرچہ بخل کی تعریف صادق نہیں آتی مگر حب مال کا مضمون ضرور صادق آتا ہے پس بخل کے علاج کے ساتھ حب ِ مال کا بھی علاج ہونا چاہئے یادرکھو کہ مال کی محبت اللہ کے ذکر سے غافل بنادیتی ہے یہ مال مسلمانوں کے لئے بڑا فتنہ ہے رسول مقبولa فرماتے ہیں کہ جب انسان مرتا ہے تو فرشتے پوچھتے ہیں کہ کیا چھوڑا؟ پس اگر زندگی میں مال